نماز کے دوران دعائیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

امن کی پکار

نماز ادا کرتے ہوئے دعائیں کرنا

بھائیو اور بہنو

السّلام علیکم

حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ دعا عبادت کا “مغز” ہے۔

نماز دین اسلام کا پہلا اور اہم ستون ہے۔ اس لئے نماز ادا کرتے ہوئے

ہر آیت کی تلاوت کرتے ہوئے دل میں دعا کرتے رہنا چاہیے۔

مختصر یہ کہ نماز ادا کرتے ہوئے نفس اور شیطان کے زیر اثر جو خیالات

وارد ہوتے ہیں ان کی جگہ دعا کرتے رہنا چاہیے جس سے

اللہ تعالٰی کا قرب حاصل ہوتا ہے جو کہ اس دنیا کی زندگی کا مقصد ہے۔

 

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ !آپ باخبر ہیں کہ نماز دین اسلام کا پہلا اور بنیادی ستون ہے۔ نماز ادا کرتے ہوئے اللہ کے کلام قرآن پاک کی تلاوت کی جاتی ہے۔ اللہ کا کلام علم کا منبع ہے اور ہدایت کی کتاب ہے جس کے مطابق روزمرہ کی زندگی بسر کرنا ہوتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں نماز ادا کرتے ہوئے علم کا حصول کرنا ہوتا ہے۔

بھائیو اور بہنو!اللہ کا کلام عربی زبان میں ہے۔ ہر بندہ عربی زبان سے واقف نہیں ہوتا لیکن نماز کی ادائیگی عربی زبان میں ہی کی جاتی ہے۔ مختصر یہ کہ نماز ادا کرنے کے بعد قرآن پاک کی تفسیر کی کتابوں سے اپنی مادری زبان سے علم حاصل کیا جا سکتا ہے۔ قرآن پاک کی آیات کی عبارت دل و دماغ میں منعکش ہو جاتی ہے۔ اس لئے جب بندہ اپنی مادری زبان میں تفسیر کا مطالعہ کرتا ہے تو اس کے پس منظر میں قرآن پاک کی آیات ہوتی ہیں جو قرآن پاک سے علم حاصل کرنے میں مددگار ہوتی ہیں۔

بھائیو اور بہنو!مختصر یہ کہ نماز ادا کرتے ہوئے نفس اور شیطان کے زیر اثرایسے خیالات ذہن میں جنم لیتے ہیں کہ بندہ اللہ تعالٰی سے دور ہوتا رہتا ہے جبکہ نماز کی ادائیگی اور نماز کا قائم کرنا اللہ کے قریب کرتا ہے۔علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اگر نماز ادا کرتے ہوئے ہر آیت تلاوت کرتے ہوئے دل میں دعائیں کی جائیں تو نفسانی اور شیطانی خیالات سے چھٹکارا حاصل ہو سکتا ہے اور بندہ اللہ کے قریب سے قریب تر ہوتا رہتا ہے جو کہ اس زندگی کا مقصد ہے۔

بھائیو اور بہنو!اللہ کی توفیق اور فضل و کرم سے قرآن اور حدیث کی روشنی میں ہر آیت کی تلاوت کرتے ہوئے دعائیں ترتیب دی گئی ہیں۔ یہ تو ممکن نہیں کہ قرآن پاک کی آیت کی تلاوت کرتے ہوئے تمام دعائیں دل میں کی جاسکیں۔ لیکن ان دعاؤں میں سے کوئی بھی دعا کی جا سکتی ہے۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ نماز کی ادائیگی سے پیشتر پاک و صاف کپڑے پہن کر دلجمعی سے وضو کیا جائے کیونکہ اللہ کی بارگاہ میں حاضری ہو رہی ہے۔ نماز کامیابی کی کنجی ہے۔ وضو کے بغیر نماز ادا نہیں کی جا سکتی۔ اس لئے وضو نماز کی کنجی ہے۔

نماز کی نیت سے پہلے دعائیں

بھائیو اور بہنو!قرآن اللہ کا کلام ہے اور علم کی کتاب ہے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ چونکہ نماز ادا کرنے سے مقصد علم کا حصول ہوتا ہے اس لئے اللہ تعالٰی سے علم کے حصول کی دعا کرنی چاہیے

سورۃ طٰہٰ آیت نمیر 114

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اللھم رب زد نی علما۔

اے اللہ

میرے علم میں زیادتی فرما

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو

علم کی بصیرت عطا فرما

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب تلک علم کی روح سمجھ میں نہیں آئے گا اس علم پر عمل کرنا بے معنی ہوگا۔

مدعا بیان کرنے کی دعا

بھائیو اور بہنو!یہ قدرتی امر ہے کہ علم حاصل کرنے کے بعد علم کو بیان بھی کرنا ہوتا ہے اور اس کے لئے ترتیب کا ہونا ضروری ہے۔ اس لئے اللہ تعالٰی سے دعا کرنی چاہیے کہ کہ اسے علم کو سمجھنے میں اور علم کوبیان کرنے مدد فرمائے

سورۃ طٰہٰ آیت نمیر 25 – 28

بسم اللہ الرحمن الرحیم

رب اشرح لی صدری۔ لا ویسرلی امری۔ لا واحلل عقدہ من لسانی۔ لا یفقھو قولی۔

اے رب کشادہ کر دے میرا سینہ۔ لا اور آسان کر میرا کام۔ لا

اور کھول دے گرہ میری زبان سے۔ لا کہ سمجھیں میری بات۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کوعلم کو بیان کرنے کی صلاحیت عطا فرما

بھائیو اور بہنو! اس دعا کا پس منظر یہ ہے کہ فرعون نے اس بات کو جاننے کے لئے کہ حضرت موسٰی علیہ السّلام وہی بچے تو نہیں جس کے متعلق نجومیوں فرعون کو بتلایا تھا کہ اس کی ہلاکت کا باعث ہوں گے، حضرت موسٰی علیہ السّلام کے سامنے ہیرا اور آگ کا انگارا رکھا۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اگر حضرت موسٰی علیہ السّلام ہیرے کو اٹھا لیتے تو یہ ان کے نبی ہونے کی نشانی ہوتی۔ اس لئے حضرت موسٰی علیہ السّلام اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے آگ کے انگارے اٹھایا اور منہ میں ڈال لیا جس کی وجہ سے زبان جل گئی اور ان کی زبان میں لکنت نے جنم لیا۔

بھائیو اور بہنو! جب حضرت موسٰی علیہ السّلام اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے نبوت سے سرفراز ہوئے تو اللہ تعالٰی نے ان کو فرعون کی طرف بھیجا کہ وہ اللہ تعالٰی کی طرف رجوع کرے۔ اس وقت حضرت موسٰی علیہ السّلام نے مندرجہ بالا دعا کی تھی کہ اللہ تعالٰی اپنے فضل وکرم سے ان کی زبان کی لکنت کو دور فرما دے۔

مسلمان ہونے کا اقرار کرنے کی دعا

بھائیو اور بہنو!نماز کی قبولیت کے لئے مسلمان ہونا ضروری ہے۔ اس لئے نماز کی ادائیگی سے پیشتر اللہ تعالٰی کی ذات یکتا پر ایمان کا اقرار کرنا چاہیے اور مشرک ہونے سے انکار کرنا چاہیے

سورۃ انعام آیت نمبر79

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انی وجھت وجہی للذی فطر السمٰوٰت والارض حنیفاوّما انا من المشرکین۔

میں نے متوجہ کر لیا اپنے منہ کو اسی کی طرف جس نے بنائے آسمان

اور زمین سب سے یکسو ہو کر اور میں نہیں ہو شرک کرنے والا۔

دعا

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو مسلمان بننے کی توفیق عطا فرما


نماز کی نیت کرنا

بھائیو اور بہنو!مندرجہ بالا دعائیں کرنے کے بعد نماز کی ادائیگی کی نیت کی جائے۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی نماز کو قبول فرما

تکبیر تحریمہ

بھائیو اور بہنو! نماز کی نیت کرتے ہی تکبیر تحریمہ اللہ اکبر کہتے ہوئے دونوں ہاتھوں کو کانوں کی لو تک اٹھائے جاتے ہیں اور پھر دونوں ہاتھ ناف کے نیچے اس طرح باندھ لئے جاتے ہیں کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور چھوٹی انگلی کا حلقہ بنا کر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر رکھ لیا جاتاہے۔

بھائیو اور بہنو!تکبیر تحریمہ کے لغوی معنی ہیں وہ تکبیر جسے کہہ کر نماز کی ادائیگی شروع کی جاتی ہے۔ تکبیر تحریمہ کے پڑھنے سے سوائے ادائے نماز کے تمام چیزیں حرام ہو جاتی ہیں۔

بھائیو اور بہنو!اللہ اکبر پڑھنے سے اللہ تعالٰی کی عظمت و بڑائی کا اقرار کیا جاتا ہے۔ اس لئے نماز کے دوران یا روزمرہ کی زندگی میں جب بھی اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے اللہ اکبر کی تسبیح کر نے کی توفیق عطا فرمائے تو دل میں دعا کرنی چاہیے

دعا

اے اللہ

بلا شبہ تیری ذات یکتا عظیم ہے۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ تکبیر تحریمہ کے پڑھنے کا مقصد سوائے ادائے نماز ہو چیز کو حرام کرنا ہے اس لئے نماز ادا کرتے ہوئے خشوع اور خضوع ہونا چاہیے۔ خشوع سے مراد دل کو اللہ کی طرف متوجہ کرنا ہوتا ہے اور خضوع سے مراد نمازکے ارکان کی ادائیگی کرتے ہوئے تمام جسم کے اعضأ میں عاجزی اور انکساری کا عنصر ٹپک رہا ہو۔ علمائے کرام فرماتے ہی کہ نماز کے دوران خشوع اور خضوع اسی وقت قرار پا سکتا ہے کہ جب بندہ نماز ادا کرتے ہوئے دل میں دنیا اور آخرت میں کامیابی کے ضمن میں دعائیں کرتا رہے۔

ثنأ کی تلاوت کرتے ہوئے دعائیں

بھائیو اور بہنو!نماز کی نیت کرنے کے بعد سب سے پہلے اللہ تعالٰی کی حمد کو بیان کرنا ہوتا ہے اور شرک سے بیزاری کا اقرار کرنا ہوتا ہے

سبحا نک اللھم و بحمد ک وتبا رک اسمک و تعالٰی جد ک و لا الہ غیرک

پاک ہے تو اے اللہ اور سب تعریفیں تیرے لئے ہیں

اور برکت والا ہے نام تیرا اور بلند ہے

تیری بزرگی اور نہیں کوئی معبود تیرے سوا۔

 

ثنأ کی تلاوت کرتے ہوئے دعائیں

بھائیو اور بہنو!نماز کی نیت کرنے کے بعد سب سے پہلے اللہ تعالٰی کی حمد کو بیان کرنا ہوتا ہے اور شرک سے بیزاری کا اقرار کرنا ہوتا ہے

سبحا نک اللھم و بحمد ک وتبا رک اسمک و تعالٰی جد ک و لا الہ غیرک

پاک ہے تو اے اللہ اور سب تعریفیں تیرے لئے ہیں

اور برکت والا ہے نام تیرا اور بلند ہے تیری بزرگی

اور نہیں کوئی معبود تیرے سوا۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ ثنأ کی تلاوت کرتے ہوئے مندرجہ ذیل دعائیں کرنی چاہیں

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی ذات یکتا پر ایمان لانے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی حمد کرتے رہنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے ایمان اور جان و مال میں برکت عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل وکر م سے ہر جن و انس کو شرک سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

تعوذ پڑھتے ہوئے دعا

بھائیو اور بہنو!تعوذ پڑھنے کا مقصداللہ تعالٰی سے شیطان مردود کی حملوں سے بچنا ہوتا ہے۔

اعوذ با للہ من الشیطٰن الرجیم

میں پناہ مانگتا ہوں ساتھ اللہ کے شیطان مردود سے

بھائیو اور بہنو!تعوذ پڑھتے ہوئے یہ دعا کرنی چاہیے

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو ہر برے کام سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔ مثلاً

حسد، بغض، کینہ، نفاق، بدعت، غیبت، بہتان، تہمت، چغل خوری

بسم اللہ۔۔۔ پڑھتے ہوئے دعا

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بندہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کی تلاوت کرتا ہے تو اس کا رابطہ اللہ تعالٰی کی ذات یکتا کے ساتھ منسلک ہو جاتا ہے اور سب سے پہلے اللہ تعالٰی کی رحمان اور رحیم کی صفت کی دہائی دیتا ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم

شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل وکرم سے ہر جن و انس پر رحم فرما۔

بھائیو اور بہنو!جب تلک بندوں پر اللہ تعالٰی کی رحمت محیط نہیں ہوگی وہ نفس اور شیطان کی پیروی کرتا رہے گا۔

سورۃ فاتحہ کی تلاوت کرتے ہوئے دعائیں

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ نماز کی ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کی تلاوت کرناواجب ہے۔ سورۃ فاتحہ کی ہر
رکعت کی تلاوت کرتے ہوئے دعا کی جائے

الحمد للہ رب العالمین۔ لا

سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو پالنے والا ہے سارے جہان کا۔ لا

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو رزق حلال عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!اللہ ہر جن و انس کا پالنے والا ہے۔ اس لئے روح اور جسم کے تعلق کو قائم رکھنے کے لئے رزق حلال کی دعا کی جائے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب رزق حلال سے روح کی پرورش ہوگی تو بندہ اللہ کی توفیق سے گناہوں سے بچے گا اور اسے اللہ تعالٰی کا قرب نصیب ہوگا۔

الرحمٰن الرحیم۔ لا

بے حد مہربان نہایت رحم والا۔ لا

دعا

    اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے گناہوں کو معاف فرما۔

بھائیو اور بہنو!انسان نفس اور شیطان کے زیر اثر اللہ کی نافرمانی کے ارتکاب کر بیٹھتا ہے۔ اس لئے اسے اللہ کی بارگاہ میں گناہوں کی معافی کا طلبگار ہونا ضروری ہے۔

مٰلک یوم الدین۔ ط

مالک روز جزا کا۔ ط

دعا

اے اللہ

اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دنیا اور آخرت میں

بغیر حساب اپنی رضا عطا فرما اور اپنی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!روز محشر میں ہر بندے کا حساب کتاب ہونا ہے۔ اس لئے اللہ کی بارگاہ میں اللہ کا کی رضا کا بغیر حساب حاصل ہونے کی دعا کرنی چاہیے۔

ایاک نعبد وایا ک نستعین۔ ط

تیری ہی ہم بندگی کرتے ہیں اور تجھی سے مدد چاہتے ہیں۔ ط

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو


سیدھے راستے کی تلاش میں مدد فرما۔

بھائیو اور بہنو!اللہ کی رضا کے حصول کا انحصار سیدھے راستے پر چلتے رہنے سے ہے۔ اس لئے اللہ تعالٰی سے سیدھے راستے کی تلاش میں مدد کی درخواست کی جائے۔

اھد نا الصراط المستقیم۔ لا

بتلا ہم کو راہ سیدھی۔ لا

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو سیدھے راستے


پر ثابت قدم رہنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!سیدھے راستے کے حصول کے بعد ثابت قدم رہنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ نفس اور شیطان ہر دم بندے کو سیدھے راستے سے گمراہ ہونے کی ترغیب دیتے ہیں۔

صراط الذبن انعمت علیھم لا

راہ ان لوگوں کی جن پر تو نے فضل فرمایا لا

 

دعا

اے اللہ اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنے نیک بندوں

کے قدموں پر چلنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو! بندہ سیدھے راستے پر اسی وقت ثابت قدم رہ سکتا ہے جو وہ اللہ کے نیک بندوں کی پیروی کرے گا۔ مثلاً:خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم، حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ وغیرہ۔


غیر المغضوب علیھم ولا الضالین۔


جن پر نہ تیرا غصہ ہوا اور نہ وہ گمراہ ہوئے۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو گمراہ لوگوں

کے قدموں سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!بندہ اسی وقت نیک بندوں کی پیروی کر سکتا ہے جب وہ گمراہ لوگوں کے طرز عمل سے بچے گا۔ مثلاً
فرعون، قارون، ہامان وغیرہ۔

آمین


اے اللہ! قبول فرما۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی دعاؤں کو قبول فرما۔

بھائیو اور بہنو!سورۃ فاتحہ اللہ تعالٰی کے سیدھے راستے پر چلنے کا مجموعہ ہے۔ اس لئے ہر دعا کی قبولیت کے لئے دعا کرنی چاہیے۔

سورۃ فاتحہ کے ساتھ قرآن پاک کی کسی سورت کا ملانا

بھائیو اور بہنو!عام طور پر قرآن پاک کی آخری بارہ سورتوں میں سے ایک یا ایک سے زیادہ سورت سورۃ فاتحہ کے ساتھ ملا ئی جاتی ہے۔ جو بھی سورت ملائی جائے تو اس سورت کے مفہوم کے مطابق دعا کی جائے۔

سورۃ العصر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

والعصر۔ لا ان الانسان لفی خسر۔ لا الا الذین اٰمنوا وعملواصٰلحٰت و توا صو بالحق لا

وتواصوا بالصبر۔

قسم ہے عصر کی۔ لا مقرر انسان ٹوٹے میں ہے۔ لا

مگر جو لوگ کہ یقین لائے اور کئے بھلے کام اور آپس میں تاکید کرتے رہے سچے دین کی لا

اور آپس میں تاکید کرتے رہے تحمل کی۔

دعائیں

    اے اللہ ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو صبر کرنے کی توفیق عطا فرما۔

    اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو نیک کام کرتے رہنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دین اسلام کی دعوت دینے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!انسان کی زندگی کا مقصد ہی نیک کام کرنا اور صبر کرنا اور دین اسلام کی دعوت دینا ہے۔

سورۃ الھمزۃ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ویل لکل ھمزۃ لمزۃ۔ ن لا الذی جمع ما لاوّ عددہ۔ لا

ا یحسب ان ما لہ اخلدہ۔ ج کلا لینبذن فی الحطمۃ۔ ز وما ادرٰک ما الحطمۃ۔ ط

نار اللہ الموقدۃ۔ لا التی تطلع علی الافدہ۔ ط انھا علیھم مؤصدۃ۔ لا فی عمد ممددۃ۔

خرابی ہے ہر طعنہ دینے والے عیب چننے والے کی۔ لا

جس نے سمیٹا مال اور گن گن کر رکھا۔ لا

خیال کرتا ہے کہ اس کا مال سدا کو رہے گا اس کے ساتھ۔ ج

کوئی نہیں وہ پھینکا جائے گا اس روندنے والی میں۔ ز

اور تو کیا سمجھا کون ہے وہ روندنے والب۔ ط

ایک آگ ہے اللہ کی سلگھائی ہوئی۔ لا وہ جھانک لیتی ہے دل کو۔ ط

ان کو اس میں موند دیا ہے۔ لا لنبے لنبے ستونوں میں۔

دعائیں

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو غیبت کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو حسد، بغض، کینہ سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !مال کو اپنی راہ میں خرچ کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دوزخ کی آگ سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!غیبت، حسد، بغض،کینہ اور قطع رحمی ایسے گناہ ہیں کہ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ لیلۃ القدر کی رات کو اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے اپنے بندوں کے گناہ معاف فرما دیتے ہیں بجز ایسے بندوں کے جن کے دل میں کسی کے لئے حسد، بغض اور کینہ ہوتا ہے اور وہ غیبت اور قطع رحمی کے مرتکب ہوتے ہیں۔

سورۃ الفیل

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

الم تر کیف فعل ربک باصحٰب الفیل۔ ط الم یجعل کید ھم فی تضلیل۔ لا

وارسل علیہم طیراً ابا بیل۔ لا تر میہم بحجارۃ من سجیل۔ لا

فجعلھم کعصف ما کول۔

کیا تو نے نہ دیکھا کیسا کیا تیرے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ۔ ط

کیا نہیں کر دیا ان کا داؤ غلط لا اور بھیجے ان پر اڑتے جانور ٹکڑیاں ٹکڑیاں۔ لا

پھینکتے تھے ان پر پتھریاں کنکر کی۔ لا پھر کر ڈالا ان کو جیسے بھس کھایا ہوا۔

دعائیں

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے دین اسلام کی حفاظت فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر اسلامی ریاست کی حفاظت فرما۔

بھائیو اور بہنو!سورۃ الفیل کا شان نزول یہ ہے کہ جب نعوذ باللہ !ابرہہ بیت اللہ کو مسمار کرنے کے لئے بڑھ رہا تھا تو اللہ تعالٰی نے اپنے فضل وکرم سے ابابیل کا لشکر بھیجا اورکنکریوں نے گولی کی طرح ابرہہ اور اس کی فوج کا کام تمام کر دیا۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اپنی جان و مال کی حفاظت کے لئے سورۃ الفیل کی تلاوت کرتے رہنا چاہیے۔

سورۃ قریش

بسم اللہ الرحمن الرحیم

لا یلٰف قریش۔ لا الٰفھم رحلۃ الشتا ء والصیف۔ ج فلیعبدو رب ھذا البیت۔ لا

الذی اطعمھم من جوع لا ا واٰ منھم من خوف۔

اس واسطے کہ مانوس رکھا قریش کو لا مانوس رکھنا ان کو سفر سے

جاڑے کے اور گرمی کے۔ ج تو چاہیے کہ بندگی کریں اس گھر کے رب کی۔ لا

جس نے ان کو کھانا دیا بھوک میں لا اور امن دیا ڈر میں۔

دعائیں

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی سفر میں حفاظت فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو رزق حلال عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دن و رات میں امن عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!بندہ جب گھر سے باہر نکلتا ہے تو حالت سفر میں ہوتا ہے۔ اس لئے گھر کی عورت کو چاہیے کہ شوہر جب اللہ کا فضل تلاش کرنے کے لئے جائے اور بچوں کو سکول جانے کے لئے روانہ کرے تو سورۃ القریش کی تلاوت کر کر ان پر پھونک دے۔ اسی طرح کھانا تناول کرتے ہوئے اور رات کو سو نے سے پیشتر سورۃ القریش کی تلاوت کر لینی چاہیے۔

سورۃ الماعون

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

اریت الذی یکذب بالدین۔ ط فذٰلک الذی یدع الیتیم۔ لا

ولا یحض علیٰ طعام المسکین۔ ط فویل للمصلّین۔ لا الذین ھم عن صلاتھم ساھون۔ لا

الذین یراؤن۔ لا ویمنعون الملعون۔

تو نے دیکھا اس کو جو جھٹلاتا ہے انصاف کے ہونے کو۔ ط

سو یہ وہی ہے جو دھکے دیتا ہے یتیم کو۔ لا

اور نہیں تاکید کرتا محتاج کے کھانے پر۔ ط پھر خرابی ہے ان نمازیوں کی۔ لا

جو اپنی نمازوں سے بے خبر ہیں۔ لا وہ جو دکھلاوا کرتے ہیں۔ لا

وہ مانگی نہ دیویں برتنے کی چیز۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو بے انصافی سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو یتیموں کی دستگیری کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو بر وقت نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو ریاکاری سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو ایک دوسرے کے ساتھ


حسن سلوک کرنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!نفس اور شیطان اللہ تعالٰی کے احکام کی نافرمانی پر اکساتے رہتے ہیں۔ علمائے کرام فرماتے ہیں جب بھی نفس اور شیطان اللہ تعالٰی کی نافرمانی پر اکسائے تو سورۃ الماعون کی تلاوت اس نیت سے کی جائے کہ اللہ کی نافرمانی سے بچا جا سکے۔

سورۃ الکوثر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

انا اعطینٰک الکوثر۔ ط فصل لربک وانحر۔ ط ان شانیک ھوالابتر۔

بیشک ہم نے دی تجھ کو کوثر۔ ط

سو نماز پڑھ اپنے رب کے آگے اور قربانی کر۔ ط

بیشک جو دشمن ہے تیرا وہی رہ گیا پیچھے۔

دعائیں

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دنیا و آخرت میں

اپنی نعمتوں، رحمتوں اور برکتوں سے مالا مال فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو بروقت نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو قربانی اور ایثار کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دشمنوں کے شر سے بچا۔

بھائیو اور بہنو!سورۃ الکوثر میں اللہ تعالٰی کی نعمتوں اور رحمتوں کا ذکر ہے۔اللہ تعالٰی کی دنیا اور آخرت میں اللہ تعالٰی نعمتوں اور رحمتوں کے حصول کے لئے سورۃ الکوثر کی تلاوت کرتے رہنا چاہیے۔

سورۃ الکافرون

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

قل یا یھا الکٰفرون۔ لا لا اعبدو ما تعبد ون۔ لا ولا انتم عٰبد ون ما اعبد۔ ج

ولا انا عابد ما عبد تم۔ لا ا ولا انتم عٰبد ون ما اعبد۔ ط لکم دینکم ولی دین۔

تو کہہ اے منکرو۔ لا میں نہیں پوجتا جس کو تم پوجتے ہو۔ لا

اور نہ تم پوجو جس کو میں پوجوں۔ ج

اور نہ مجھ کو پوجنا ہے اس کا جس کو تم نے پوجا۔ لا

اور نہ تم کو پوجنا ہے اس کا جس کو میں پوجوں۔ ط

تم کو تمہاری راہ اور مجھ کو میری راہ۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کا خاتمہ ایمان پر فرمانا۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو شرک سے بچنے کی توفیق عطا فرمانا۔

بھائیو اور بہنو!سورۃ الکافرون کا شان نزول یہ ہے کہ کفار اور مشرکین نے آپ صل اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ تجویز پیش کی تھی کہ ایک سال اللہ کی عبادت کی جائے اور ایک سال بتوں کی پرستش کی جائے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بھی مسلمان کو تجویز پیش کی جائے کے دین اسلام کی تعلیمات پر سمجھوتہ کیاجائے تو اسے سورۃ الکافرون کی تلاوت کرنی چاہیے۔

سورۃالنصر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اذا جاء نصراللہ والفتح۔ لا ورایت الناس ید خلون فی دین اللہ افواجا۔ لا

فسبح بحمد ربک واستغفرہ۔ ط انہ کان توّابا۔

جب پہنچ چکے مدد اللہ کی اور فیصلہ۔ لا

اور تو دیکھے لوگوں کو داخل ہوتے ہوئے دین میں غول کے غول۔ لا

تو پاکی بول اپنے رب کی خوبیاں اور گناہ بخشوا اس سے ط

بیشک وہ معاف کرنے والا ہے۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دائرہ اسلام میں داخل ہونے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی ذات یکتا کی حمد کرتے رہنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو توبہ و استغفار کرتے رہنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!سورۃ النصر کا شان نزول یہ ہے کہ جب اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے مکہ فتح ہو گیا تو لوگ جوق در جوق دائرہ اسلام میں داخل ہوتے چلے گئے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بھی مسلمان کا غیر مسلموں سے تبادلہ خیالات ہو تو اسے سورۃ النصر تلاوت اس نیت سے کرنی چاہیے کہ اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے انہیں دائرہ اسلام میں داخل ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔

سورۃ تبت

بسم اللہ الرحمن الرحیم

تبت یدا ابی لھب وّتب۔ ط ما اغنیٰ عنہ ما لہ وما کسب۔ ط

سیصلیٰ ناراً ذات لھب۔ ج وّامراتہ طحما لۃ الحطب۔ ج

فی جید ھا حبل من مسد۔

ٹوٹ گئے ہاتھ ابی لہب کے اور ٹوٹ گیا وہ آپ۔ ط

کام نہ آیا اس کو مال اس کا اور نہ جو اس نے کمایا۔ ط

اب پڑے گا ڈیگ مارتی آگ میں۔ ج اور اس کو جورو

جو سر پر لئے پھرتی ہے ایندھن۔ ج اس کی گردن میں رسی ہے مونجھ کی۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دین اسلام کی مخالفت

سے باز رہنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کومال و زر پر غرور کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کودوزخ کی آگ سے بچا۔

بھائیو اور بہنو!سورۃ تبت کا شان نزول یہ ہے کہ جب آپ صل اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالٰی کے حکم سے اپنے رشتہ داروں اور دوست احباب کو دائرہ اسلام میں داخل ہونے کی دعوت دی تھی تو آپ صل اللہ علیہ وسلم کے چچا ابو لہب نے دین اسلام کی شان میں نازیبا الفاظ کہے تھے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب کوئی غیر مسلم دین اسلام کی شان میں نازیبا الفاظ استعمال کرے تو سورۃ تبت کی تلاوت اس نیت سے کی جائے کہ وہ اللہ تعالٰی کے قہر سے بچ جائے۔

سورۃ الاخلاص

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قل ھواللہ احد۔ ج اللہ الصمد۔ ج

لم یلد لا و لم یو لد لا ولم یکن لہ کفواً احد۔

تو کہہ وہ اللہ ایک ہے۔ ج اللہ بے نیاز ہے۔ ج

نہ کسی کو جنا لا نہ کسی سے جنا۔ لا اور نہیں اس کے جوڑ کا کوئی۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی ذات یکتا پر ایمان لانے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی ذات یکتا پر ایمان کو قبول فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی مغفرت کا فیصلہ فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو شرک سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!سورۃ اخلاص کا شان نزول یہ ہے کہ کفار اور مشرکین نے آپ صل اللہ علیہ وسلم سے نعوذ باللہ! اللہ تعالٰی کے نسب کا سوال کیا تھا۔علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بھی نفس اور شیطان اللہ تعالٰی کی ذات یکتا کے ضمن میں شک و شبہ ڈالیں تو سورۃ اخلاص کی تلاوت کی جائے۔

سورۃ الفلق

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قل اعوذ برب الفلق۔ لا من شر ما خلق۔ لا ومن شر غاسق اذا وقب۔ لا

و من شر النفٰثٰت فی العقد۔ لا و من شر حاسد اذا حسد۔

تو کہہ میں پناہ میں آیا صبح کے رب کی۔ لا

ہر چیز کی بدی سے جو اس نے بنائی۔ لا اور بدی اندھیرے کی جب سمٹ آئے۔ لا

اور بدی سے جو عورتوں کی گرہوں میں پھونک ماریں۔ لا

اور بدی سے برا چاہنے والے کی جب لگے ٹو لگانے۔

دعائیں

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کوحسد، بغض، کینہ، نفاق، عناد سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو بدعت اور غیبت سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو بہتان، تہمت، چغل خوری سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو ہر گناہ صغیرہ اور گناہ کبیرہ سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

سورۃ الناس

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

قل اعوذ برب الناس۔ لا ملک الناس۔ لا الہ الناس۔ لا

من شر الوسواس لا الخناس۔ ص الذی یوسوس فی صدور الناس۔ لا

ا من الجنہ والناس۔

تو کہہ میں پناہ میں آیا لوگوں کے رب کی۔ لا لوگوں کے بادشاہ کی۔ لا

لوگوں کے معبود کی۔ لا بدی سے اس کی جو پھسلائے لا اور چھپ جائے۔ ص

وہ جو خیال ڈالتا ہے لوگوں کے دل میں۔ لا جنو ں میں اور آدمیوں میں۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی غیبت، حسد، بغض، کینہ کی وبأ سے حفاظت عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی جادو، ٹونہ، سحر کی وبأ سے حفاظت فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی وبائی امراض کی وبأ سے حفاظت فرما۔

بھائیو اور بہنو! سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کا شان نزول یہ ہے کہ یہودیوں نے آپ صل اللہ علیہ وسلم کے مبارک بالوں کو حاصل کیا اور ان میں گرہیں لگا کر ایک کنویں میں چھپا دیا تھا جس کی وجہ آپ صل اللہ علیہ وسلم کی طبیعت جسمانی طور پر مضمحل رہنے لگی تھی۔ حضرت جبرئیل علیہ السّلام نے ان بالوں کو حاصل کیا اوران آیات کی تلاوت فرماتے گئے اور گرہیں کھلتی گئیں جس سے آپ صل اللہ علیہ وسلم کی طبیعت اللہ کے فضل و کرم سے بحال ہو گئی تھی۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ گناہ کبیرہ کے وبائی اثرات اور جادو کی لہروں کے وبائی اثرات سے بچنے کے لئے سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کی تلاوت کرتے رہنا چاہیے، خصوصاً رات کو سونے سے پہلے۔

رکوع میں دعا

بھائیو اور بہنو!رکوع کی تسبیح مندرجہ ذیل ہے

سبحان ربی العظیم

پاک ہے میرا رب بزرگی والا

دعا

اے اللہ !بلا شبہ تیری ذات یکتا بے عیب ہے۔

بھائیو اور بہنو!نفس اور شیطان اللہ تعالٰی کی ذات یکتا سے متعلق دل و دماغ میں شبہات ڈالتے رہتے ہیں۔
مثلاً:

یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ اکیلی ذات اس پوری کائنات، زمین و آسمان، تمام مخلوقات وغیرہ کا نظام ترتیب دے سکے اور اس میں کوئی عیب نہ ہو۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جیسے ہی دل و دماغ میں اللہ تعالٰی کی ذات یکتا سے متعلق شک و شبہ ڈالے تو
سبحان ربی العظیم کی تسبیح کرنا چاہیے۔ اللہ تعالٰی کے بے عیب ہونے کی گواہی قرآن پاک میں ہے جو اللہ کا کلام ہے

سورۃ الملک آیت نمبر 4 – 1

بسم اللہ الرحمن الرحیم

تبٰرک الذی بید ہ الملک ز وھو علٰی کل شیء قدیر۔ ن لا

الذی خلق الموت والحیٰو ۃ لیبلو کم ایکم احسن عملا ط

وھو العزیز الغفور۔

بڑی برکت ہے اس کی جس کے ہاتھوں میں ہے راج ز

اور وہ سب کچھ کر سکتا ہے۔ لا جس نے بنایا کرنا اور جینا تاکہ

تم کو جانچے کون تم میں اچھا کرتا ہے کام ط
اور وہ زبردست بخشنے والا ہے۔

الذی خلق سبع سمٰوٰت طباقا ط ما ترٰی فی خلق الرحمٰن من تفٰوت ط

فا ر جع البصر لا ھل ترٰی من فطور۔

ثم ارجع ابصر کرتین ینقلب الیک البصر
خاساو ھو حسیر۔

جس نے بنائے سات آسمان تہ پر تہ ط

کیا دیکھتا ہے تو رحمٰن کے بنانے میں کچھ فرق ط پھر دوبارہ نگاہ کر لا کہیں

نظر آتی ہے تجھ کو ڈراڑ۔ پھر لوٹا کر نگاہ کر دو دو بار لوٹ آئے گی

تیرے پاس تیری نگاہ رد ہو کر تھک کر۔

رکوع سے کھڑے ہوتے ہوئے تسبیح

سمع اللہ لمن حمدہ

سنتا ہے اللہ جو اس کی تعریف کرے۔

دعا

اے اللہ !تیرا شکر ہے تو نے اپنے فضل و کرم سے میری دعا کو سن لیا۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ بندے کے لئے یہ لازم ہے کہ وہ اللہ کا شکر ادا کرے کہ اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے اس کی دعا کو سن لیا تاکہ اس کی دعا اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے قبول کر لے۔

تحمید

بھائیو اور بہنو!
سمع اللہ لمن حمدہ پڑھنے کے بعد اللہ تعالٰی کی حمد بیان کی جاتی ہے

ربنا لک الحمد

اے ہمارے پروردگارآپ ہی کے لئے سب تعربف ہے۔

دعا

اے اللہ! بلا شبہ تیری ذات یکتا ہی تعریف کے قابل ہے۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اب جب کہ اللہ تعالٰی نے اس کی دعا کو سن لیا ہے تو پھر وہ اللہ کی حمد کا اقرار کرے۔

سجدہ

بھائیو اور بہنو!سجدہ میں تسبیح کی جاتی ہے

سبحان ربی الاعلٰی

پاک ہے میرا پروردگار بلند شان والا

بھائیو اور بہنو!نماز میں ہر رکعت میں دو سجدے کئے جاتے ہیں۔ اس طرح ہر نماز میں بہت سے سجدے کئے جاتے ہیں۔ ہر سجدہ میں مختلف دعا پڑھنی چاہیے۔ مثلاً

دعائیں

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے دل و دماغ میں اپنی عظمت و بڑائی کو سمو دے۔

اے اللہ !ا اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے دل و دماغ میں یقین کامل کو ودیعت فرما دے۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی ذات یکتا پر بھروسہ کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی رضا نصیب فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو جنت میں اعلٰی مقام نصیب فرمانا۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو جنت میں اپنی ذات یکتا کا دیدار نصیب فرمانا۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو جنت میں سورۃالرحمٰن کی تلاوت سننے کی سعادت نصیب فرمانا،

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے ایمان اور جان و مال کی حفاظت فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے جان و مال میں برکت فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو شرک سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو نفس اور شیطان پر غلبہ پانے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو ہر حال میں صبر اور شکر کرتے رہنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے قرضوں کی ادائیگی کا انتظام فرما

اور قرضخواہوں کو جزائے خیر عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو تکبر اور غرور سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو عاجزی اور انکساری اختیار کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو ریاکاری سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو خلوص اور تواضع اختیار کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے دینی مراکز کی حفاظت فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو بصیرت کی نگاہ عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو بصیرت کی آنکھ سے اپنی کائنات

کو عبرت کی نگاہ سے دیکھنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو تزکیہ نفس کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ !اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے گناہوں کو معاف فرما۔

تشہد

بھائیو اور بہنو!دوسری اور چوتھی رکعت میں تشہد پڑھا جاتا ہے جو کہ اللہ تعالٰی اور خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے درمیان معراج کی رات میں مکالمہ ہے

التحیات للہ والصلوات و الطیبات ط السّلام علیک ایھا النبی و رحمتہ اللہ و برکاتہ ط

السّلام علینا و علٰی عباد اللہ الصالحین ط

اشھد ان لا الہ الا اللہ و اشھد ان محمد اعبدہ و رسولہ۔

تمام قولی عبادتیں اور تمام بدنی اور مالی اللہ کے لئے ہیں ط

اے نبی (صل اللہ علیہ وسلم) آپ پر سلام اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں

ہوں ط
سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر ط میں

گواہی دیتا ہوں کہ کوئی معبود نہیں سوا اللہ کے اور میں گواہی دیتا ہوں

کہ تحقیق محمد (صل اللہ علیہ وسلم) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔

بھائیو اور بہنو!تشہد کے مختلف حصے ہیں۔ ہر حصہ سے متعلق دعا اس کی نوعیت کے مطابق ہونی چاہیے۔

بھائیو اور بہنو!روایت میں ہے کہ جب خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم معراج کے رات اللہ کی بارگاہ میں دو زانو ہو کر بیٹھ گئے تو اللہ تعالٰی سوال کیا کہ آپ صل اللہ علیہ وسلم میرے لئے کیا تحفہ لے کر آئے ہیں۔ آپ صل اللہ علیہ وسلم نےاللہ کی توفیق سے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں قولی، فعلی اور مالی عبادتوں کو تحفہ پیش کیا

التحیات للہ والصلوات و الطیبات ط

تمام قولی عبادتیں اور تمام بدنی اور مالی اللہ کے لئے ہیں

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی قولی عبادتوں کو قبول فرما۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی فعلی عبادتوں کو قبول فرما۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی مالی عبادتوں کو قبول فرما۔

بھائیو اور بہنو!اللہ تعالٰی کو آپ صل اللہ علیہ وسلم کا تحفہ پسند آیا اور اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے آپ صل اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتوں اور برکتوں کا نزول فرمایا

السّلام علیک ایھا النبی و رحمتہ اللہ و برکاتہ ط

اے نبی! (صل اللہ علیہ وسلم) آپ پر سلام اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں ط

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے انبیائے کرام پر اپنی رحمتوں

اور برکتوں کا نزول فرما جن کے وہ سزاوار ہیں۔

بھائیو اور بہنو!آپ صل اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالٰی کا شکر بجا لانے کا اظہار کیا اور ساتھ ہی دعا بھی کی کہ اللہ تعالٰی کی رحمتوں اور برکتوں کا نزول اللہ کے گنہگار اور نیک بندوں پر بھی ہو

السّلام علینا و علٰی عباد اللہ الصالحین ط

سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر ط

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ لفظ” ہم” میں آپ صل اللہ علیہ وسلم نے گنہگار بندوں کو بھی شامل کر لیا تھا تاکہ وہ بھی اللہ تعالٰی کی طرف رجوع کر سکیں۔

دعا

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے اپنے بندوں پر اپنی رحمتوں

اور برکتوں کا نزول فرما جن کے وہ امیدوار ہیں۔

بھائیو اور بہنو!روایت میں ہے کہ جب اللہ تعالٰی اور آپ صل اللہ علیہ وسلم کے درمیان مکالمہ تمام ہوا تو تمام فرشتے پکار اٹھے

اشھد ان لا الہ الا اللہ و اشھد ان محمد اعبدہ و رسولہ

میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی معبود نہیں سوا اللہ کے اور

میں گواہی دیتا ہوں کہ تحقیق محمد (صل اللہ علیہ وسلم)

اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔

دعا

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی اپنی ذات یکتا

اور انبیائے کرام کی رسالت کی گواہی کو قبول فرما۔

درود شریف

بھائیو اور بہنو!عام طور پر تشہد کے بعد فوری طور پر انبیائے کرام پر درود بھیجا جاتا ہے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ درود پاک پڑھنے سے پیشتر خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے خاتم الانبیأ ہونے کا اقرار کیا جائے اوراللہ تعالٰی کے فرمان پر کا اقرار کیا جائے کہ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا جائے۔

خاتم الانبیأ ہونے کا اقرار

سورۃ الاحزاب آیت نمبر 40

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

ما کان محمد ابا احد من رجالکم ولٰکن رسول اللہ و خاتم النبین ط

و کان اللہ بکل شیء علیما۔

محمد باپ نہیں کسی کا تمہارے مردوں میں سے لیکن رسول ہے اللہ کا

اور مہر سب نبیوں پر ط اور ہے اللہ سب چیزوں کا جاننے والا۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو

خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم

کی رسالت پر ایمان لانے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل وکرم سے تمام جن و انس کو تمام

انبیائے کرام پر ایمان لانے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب تلک بندہ تمام انبیائے کرام کی رسالت پر ایمان نہیں لائے گا اس وقت تلک وہ مسلمان نہیں ہو سکتا۔ اس ضمن میں بھی اللہ تعالٰی نے اپنے کلام قرآن پاک میں ذکر فرمایا ہے

سورۃ البقرہ آیت نمبر 5 – 4

بسم اللہ الرحمن الرحیم

والذین یؤمنون بما انزل الیک وما انزل من قبلک ج

و با لاخرۃ ھم یوقنون۔ ط اولٰئک علیٰ ھدی من ربھم ق

و اولٰئک ھم المفلحون۔

اور وہ لوگ جو ایمان لائے اس پر کہ جو کچھ نازل ہوا تیری طرف

اور اس پر کہ جو کچھ نازل ہوا تجھ سے پہلے
ج

اور آخرت کو وہ یقینی جانتے ہیں۔ ط

وہی لوگ ہیں ہدایت پر اپنے پروردگار کی طرف سے ق

اور وہی ہیں مراد کو پہنچنے والے۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام ان آیات کی تفسیر فرماتے ہیں کہ جو لوگ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے کر آئے ہیں ان کے لئے لازم ہے ان تمام انبیائے کرام اور اللہ کی کتابوں پر ایمان لے کر آئیں جن کی بعثت ہو چکی ہے اور ایسے مسلمان ہی دنیا و آخرت میں کامیاب ہوں گے۔

بھائیو اور بہنو! تمام انبیائے کرام کی رسالت پر ایمان لانے کو ایک مثال سے سمجھا جا سکتا ہے

ہندسوں کی ترتیب ہے1,2,3,4,5,6,7,8,9,10

بھائیو اور بہنو! اگر ہندسوں میں سے ایک ہندسہ مثلاً: 3 کو خذف کر دیا جائے گا تو بقایا ہندسے بے معنی ہو جائیں گے۔ اس لئے اگر کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام میں سے کسی ایک نبی کی رسالت کا انکار کر دیا جائے گا تو وہ بندہ دائرہ اسلام سے خارج سمجھا جائے گا اور اگر وہ پھر بھی اللہ تعالٰی کی عبادات بجا لاتا ہے اور نیک کام کرتا ہے تو اسے تمام اعمال بے معنی ہو جائیں گے جس کی گواہی قرآن پاک میں ہے جو کہ اللہ تعالٰی کا کلام ہے

ترجمہ سورۃالمائدہ آیت نمبر 5

بسم اللہ الرحمن الرحیم

۔۔۔۔۔۔۔۔و من یکفر بالایمان فقد حبط عملہ ز وھو فی الاخرۃ من الخٰسرین۔

۔۔۔۔۔۔اور جو منکر ہوا ایمان سے تو ضائع گئی محنت اس کی ز

اور آخرت میں وہ ٹوٹے والوں میں

اللہ تعالٰی کے فرمان کا اقرار

سورۃ الاحزاب ٓیت نمبر 56

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ان اللہ و ملٰئکتہ یصلرن علی انبی ط

یا یھاالذین اٰمنو صلو علیہ و سلمو تسلما۔

اللہ اور اس کے فرشتے رحمت بھیجتے ہیں رسول پر ط

اے ایمان والو!رحمت بھیجو اس پر اور سلام بھیجو سلام کہہ کر۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو انبیائے کرام

اور ان کی آل پر درود و سلام بھیجنے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اب جبکہ بندے تمام انبیائے کرام کی رسالت پر ایمان لے آئے ہیں تو ان کے لئے لازم ہیں کہ وہ ان کے لئے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ کس طرح انہوں نے اللہ کے فضل و کرم سے نفس اور شیطان کا مقابلہ کیا اور اللہ کا پیغام بنی نوع انسان تلک پہنچانے کے لئے کس قدر مصائب کو جھیلا۔ مثلاً: نمرود کا حضرت ابراہیم علیہ السّلام کو بھڑکتی آگ میں ڈالنا، آپ صل اللہ علیہ وسلم کو کفار و مشرکین کے جورو ستم کی وجہ سے مکہ سے مدینہ ہجرت فرمانا۔

درود پاک

اللھم صل علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد کما صلیت

علیٰ ابراھیم و علیٰ اٰل ابراھیم انک حمید مجید۔

اے اللہ!رحمت بھیج محمد (صل اللہ علیہ وسلم) پر اور آپ (صل اللہ علیہ وسلم)

کی آل پر جیسا کہ آپ نے رحمت بھیجی ابراہیم پر اور ان کی آل

پر، تحقیق آپ تعریف کے لائق بزرگی والے ہیں۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے انبیائے کرام اور ان کی آل

پر رحمتوں کو نزول فرما جس کے وہ سزاوار ہیں۔

اللھم بارک علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد کما بارکت

علیٰ ابراھیم و علیٰ اٰل ابراھیم انک حمید مجید۔

اے اللہ! برکت نازل فرما محمد (صل اللہ علیہ وسلم) پر اور آپ

(صل اللہ علیہ وسلم) کی آل پر جیسا کہ تو نے برکت نازل فرمائی ابراہیم پر اور ان کی آل

پر، تحقیق آپ تعریف کے لائق بزرگی والے ہیں۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے انبیائے کرام اور ان کی آل پر

برکتوں کو نزول فرما جس کے وہ سزاوار ہیں۔

مشاہدہ

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم چونکہ خاتم الانبیأ ہیں اور حضرت ابراہیم علیہ السّلام انبیائے کرام کے جد امجد ہیں اس لئے تمام انبیائے کرام اور ان کی آل پر اللہ تعالٰی کی رحمتوں اور برکتوں کے نزول کی دعا کی جاتی ہے۔ تمام بنی نوع انسان انبیائے کرام کی روحانی اولاد ہے اس لئے ان کی روحانی اولاد پر بھی اللہ تعالٰی کی رحمتوں اور برکتوں کی دعا کی جاتی ہے۔

درود شریف کے بعد دعا

بھائیو اور بہنو!درود شریف کے بعد ایک یا بہت سی دعائیں کی جا سکتی ہیں۔ مثلاً

سورۃ ابراہیم آیت نمبر41 – 40

بسم اللہ الرحمن الرحیم

رب ا جعلنی مقیم الصلٰواۃ و من ذریتی ق ربنا و تقبل دعا۔

ربنا اغفرلی ولوالدی و للمؤمنین یوم یقوم الحساب۔

اے رب میرے کر مجھ کو کہ قائم رکھوں نماز اور میری اولاد میں سے بھی ق

اے رب میرے اور قبول کر میری دعا۔

اے ہمارے رب بخش مجھ کو اور میرے ماں باپ کو اور

سب ایمان والوں کو جس دن قائم ہو حساب۔

دعائیں

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن وانسان کو نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انسان کے ماں باپ کی مغفرت فرما۔

سورۃ البقرۃ آیت نمبر201

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنتہ و فی الاخرۃ حسنتہ و قنا عذاب النار

اے رب ہمارے دے ہم کو دنیا میں خوبی اور آخرت

میں خوبی اور بچا ہم کو دوزخ کے عذاب سے۔

دعا

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دنیا و آخرت میں سکون عطا فرما۔

ایمان کی حفاظت کی دعا

سورۃ آل عمران آیت نمبر 9 – 8

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ربنا لا تزع قلوبنا بعد اذ ھد یتنا وھب لنا من لدنک رحمۃً ج

انک انت لوھاب۔ ربنا انک جامع الناس لیوم لا ریب فیہ ط

ان اللہ لا یخلف المعیاد۔

اے رب !نہ پھیر ہمارے دلوں کو جب تو ہم کو ہدایت کر چکا اور

عنایت کر ہم کو اپنے پاس سے رحمت ج تو ہی سب کچھ دینے والا۔

اے رب تو جمع کرنے والا ہے لوگوں کو ایک دن جس میں کچھ شبہ نہیں ط

بیشک اللہ خلاف نہیں کرتا اپنا وعدہ۔

دعا

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے ایمان کی حفاظت فرما۔

مشکلات سے نکلنے کی دعا

سورۃ الانبیأ آیت نمبر87

بسم اللہ الرحمن الرحیم

لا الہ الا انت سبحٰنک ق انی کنت من الظٰلمین۔ ج

کوئی حاکم نہیں سوائے تیرے تو بے عیب ہے ق میں تھا گنہگاروں سے۔ ج

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی مشکلات میں دستگیری فرما۔

زندگی اللہ کے لئے وقف کرنے کی دعا

سورۃالانعام آیت نمبر164

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قل ان صلاتی و نسکی و محیای و مماتی للہ رب العٰلمین۔

تو کہہ کہ میری نماز اور میری قربانی اور میرا مرنا

اللہ ہی کے لئے ہے جو پالنے والا سارے جہان کا ہے۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی زندگی

اللہ کی راہ میں وقف کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اللہ کی قدرت کا اقرار

سورۃالرحمٰن آیت نمبر30 – 29

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یسئلہ من فی السمٰوٰت والارض ط کل یوم ھو فی شان۔ ج

فبای اٰلا ء ربکما تکذبٰن۔

اس سے مانگتے ہیں جو کوئی ہیں آسمانوں میں اور زمین میں ط

ہر روز اس کو ایک دھندا ہے۔ ج

پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟

دعا

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس نیک اعمال کے

کرنے کی دعائیں مانگنے کی توفیق عطا فرما

اللہ کے ذکر سے دل میں سکینت اور دماغ میں سکون کا حصول

سورۃالرعد آیت نمبر 29 – 28

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

الذین اٰمنو و تطمئن قلوب بذکر اللہ ط الا بذکر اللہ تطمئن القلوب۔ ط

الذین اٰمنو وعملو االصٰلحٰت طوبی لہم و حسن ماٰب۔

وہ لوگ جو ایمان لائے اور چین پاتے ہیں ان کے دل اللہ کی یاد سے ط

سنتا ہے اللہ کی یاد سے چین پاتے ہیں دل۔ ط جو لوگ ایمان لائے

اور کام کئے اچھے خوشحالی ہے ان کے واسطے اور اچھا ٹھکانا۔

دعا

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو دل و دماغ میں سکون عطا فرما۔

اللہ کا ذکر ہر دم کرتے رہنا

سورۃاحزاب آیت نمبر 42 – 41

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یا ایھا الذین اٰمنوااذکروااللہ ذکراً کثیرا۔ لا وہ سبحوہ بکرۃواصیلا۔

اے ایمان والو! یاد کرو اللہ کی بہت سی یاد۔ لا

اور پاکی بولتے رہو اس کی صبح اور شام۔

دعا

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنا

ذکر کرتے رہنے کی توفیق عطا فرما۔

گناہوں کو نیکیوں میں تبدیل کرنا

ترجمہ سورۃ الفرقان آیت نمبر 70

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الا من تاب و اٰمن و عمل عملاً صالحاً فاولٰئک یبدل اللہ سیاٰ تھم حسٰنٰت ط

و کان اللہ غفورًا رحیما۔

مگر جس نے توبہ کی اور یقین لایا اور کیا کچھ کام نیک

سو ان کو بدل دے گا اللہ برائیوں کی جگہ بھلایاں ط

اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان۔

دعائیں

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کی توبہ کہ قبول فرما۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس نیک کام کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے گناہوں کو نیکیوں میں تبدیل فرما۔

اے اللہ!تیری ذات یکتا ہی رحمان اور رحیم ہونے کی سزا وار ہے۔

جنت میں داخلے کی دعا

سورۃ الفجر آیت نمبر 30 – 27

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یٰا یتھا النفس المطمءنۃ۔ ق ارجعی الٰی ربک راضیتہ مر ضیتہ۔ ج

فاد خلی فی عبادی۔ لا واد خلی جنتی۔

اے وہ جس نے چین پکڑا۔ ق

پھر چل اپنے رب کی طرف تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔ ج

پھر شامل ہو میرے بندوں میں۔ لا
اور داخل ہو میری بہشت میں۔

دعائیں

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس سے راضی ہو جا۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو جنت کا پروانہ عطا فرما۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو جنت میں اعلٰی مقام عطا فرمانا۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو جنت میں اپنا دیدار نصیب فرمانا۔


اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو جنت میں سورہ الرحمٰن سننے کی سعادت نصیب فرمانا۔

اللہ تعالٰی کی عظمت کا اقرار

ترجمہ سورۃ الر حمٰن آیت نمبر 28 – 26

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کل من علیھا فان۔ و یبقٰی وجہ ربک ذوالجلٰل والاکرام۔

فبای اٰلا ء ربکما تکذبٰن

جو کوئی ہے زمین پر فنا ہونے والا ہے۔ اور باقی رہے گا منہ

تیرے رب کا بزرگی اور عظمت والا۔

پھرکیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤگے؟

دعائیں

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے دل و دماغ میں اپنی عظمت و بڑائی کو سمو دے۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اللہ کے حکم کا پلک جھپکنے سے پہلے صادر ہونا

ترجمہ سورۃ القمر آیت نمبر 50

بسم اللہ الرحمن الرحیم

وما امرنا الا واحدۃ کلمح بالبصر۔

اور ہمارا کام تو یہی ایک دم کی بات ہے جیسے لپک کی نگاہ۔

دعا

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی قدرت کو سمجھنے کی توفیق عطا فرما۔

اللہ کے قرب کا حصول

ترجمہ سورۃ القمر آیت نمبر 55 -54

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ان المتقین فی جنٰت و نھر۔ لا فی مقعد صدق عند ملیک مقتدر۔

جو لوگ ڈرنے والے ہیں باغوں میں ہیں اور نہروں میں۔ لا

بیٹھے سچی بیٹھک میں نزدیک بادشاہ کے جس کا سب پر قبضہ ہے۔

دعائیں

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کے دل میں اپنا خوف موجزن فرما۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس جنت عطا فرمانا۔

اے اللہ!اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنا قرب نصیب فرما۔

نماز کے دوران خلل

بھائیو اور بہنو!یہ قدرتی امر ہے کہ بعض اوقات نماز کے دوران خلل جنم لیتا ہے مثلاً: جمائی کا آجانا، ڈکار کا آ جانا، چھینک کا آجانا، کھانسی کا آ جانا۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب نماز کے دوران خلل جنم لے تو دل میں استغفراللہ کا ذکر کرنا چاہیے کیونکہ خلل کے جنم لینے سے قرآن پاک کی تلاوت کرنا رک جاتا ہے۔ بھائیو اور بہنو!اس پہلو کو اس بات سے سمجھا جا سکتا ہے کہ جب چند احباب آپس میں مصروف گفتگو ہوں اور کسی کو جمائی یا ڈکار یا کھانسی آ جائے تو وہ معذرت کرتا ہے۔ تو بندہ جب اللہ کی بارگاہ میں مصروف ادائے نماز ہے اور کوئی خلل جنم لیتا ہے تو استغفارکرنا گویا اللہ تعالٰی سے معذرت کرنا ہوتاہے۔ تاہم !چونکہ خلل کے جنم لینے سے استغفار کر لیا انشأ اللہ! اللہ تعالٰی اس پر بھی اجرو ثواب عطا فرمائیں گے اور خشوع اور خضوع اللہ تعالٰی کے فضل وکرم سے جاری رہے گا۔

لباس

بھائیو اور بہنو!بلا شبہ بندہ ہر لمحہ اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں حاضر ہوتا ہے لیکن نماز کے ادائیگی خصوصی حاضری ہوتی ہے۔ دنیا میں جب کسی اہم شخصیت سے ملاقات کرنے کے لئے جانا ہوتا ہے تو بندہ نہا دوھو کر صاف ستھرے کپڑے پہنتا ہے اور ترو تازہ دماغ سے اہم شخصیت سے ملاقات کرنے کے لئے جاتا ہے۔ اللہ تعالٰی کی ذات عظیم ذات ہے۔ نماز کی ادائیگی کے دوران چونکہ اللہ تعالٰی سے خصوصی تعلق جنم لیتا ہے اس لئے بندوں کو چاہیے کہ وہ پاک و صاف سنت لباس پہن کر نماز ادا کریں۔ علمائے کرام سنت لباس کی تعریف فرماتے ہیں کہ ایسا لباس جسے پہن کر بندہ مسلمان نظر آئے وہ سنت لباس ہے۔ سنت لباس میں جسم کے کسی عضو کی ہییت نظر نہیں آنی چاہیے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بندہ سنت لباس پہن کر نماز ادا کرتا ہے تو نماز ادا کرتے ہوئے اس کے دل میں خشوع اور جسم کے اعضأ میں خضوع جنم لیتا ہے جس کا مقصد اللہ تعالٰی کا قرب حاصل کرنا ہوتا ہے۔

بھائیو اور بہنو! عورتوں کو نماز ایسے لباس میں ادا کرنے حکم ہے کہ ان کا پورا جسم چادر سے ڈھکا ہوا ہوا ہو۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اگر کوئی عورت باریک لباس پہن کر نماز ادا کرتی ہے اس کی نماز نہیں ہوتی۔ نیز جن عورتوں کی کلائیاں برہنہ ہوتی ہیں ان کی نماز بھی نہیں ہوتی۔ قرآن اور حدیث کی روشنی میں عورت کا ستر سر سے لے کر پاؤں تک ہوتا ہے بجز چہرے، ہاتھوں اور پاؤں کے۔ لیکن جب عورت کو ضرورت کے تحت گھر سے باہر جانا ہو تو چہرہ، ہاتھ اور پاؤں بھی ستر میں شامل ہو جاتے ہیں۔ گویا گھر کے اندر عورت کے حجاب ہے اور گھر سے باہر عورت کے لئے نقاب ہے۔

عمامہ

بھائیو اور بہنو!عمامہ سے مراد مرد کا کسی بھی شئے سے سر کو ڈھکنا ہوتا ہے۔مثلاً:پگڑی، ٹوپی،سکارف وغیرہ۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ مردوں کے لئے سر کو ڈھانکنا حجاب کا حصہ ہوتا ہے جس سے انسان کے چہرے سے نور جھلکتا ہے اور جو بندے سر کے ڈھانپنے کو حجاب کا حصہ سمجھتے ہیں وہ اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے اجر و ثواب کے سزلوار ہوتے ہیں۔ مرد بھی عورتوں کی طرح کس طرح جحاب اور نقاب کے سزاوار ہوتے ہیں یہ ایک علحیدہ مضمون ہے۔ مختصر یہ مردوں کے چہرے کا حجاب ڈاڑھی ہے جو چہرے کے خط و خال کو چھپا لیتی ہے جو کہ صنف نازک کے لئے توجہ کا باعث بنتے ہیں۔ جب مرد سر کو ڈھانپ لیتے ہیں تو وہ سر کا حجاب بن جاتا ہے۔ سر پر بال ہوتے ہیں۔ آج کے دور میں دیکھا جائے تو نظر آئے گا کہ خوبصورت نظر آنے کے لئے بال مختلف ڈیزائن سے بنوائے جاتے ہیں۔ اسی لئے اللہ تعالٰی نے عورتوں کے سر کا ڈھانپنا ستر کا حصہ قرار دیا ہے۔ جو عورتیں سر کو نہیں ڈھانپتی وہ برہنہ ہونے کے ضمن میں آتی ہیں اور گنہگار ہوتی ہیں۔

نماز کی اہمیت

بھائیو اور بہنو!نماز اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں خصوصی حاضری کا وقت ہوتا ہے۔ نماز کی اہمیت کو حدیث پاک کے مفہوم سے سمجھا جا سکتا ہے

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے مروی ہے کہ ازواج

آپ صل اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مصروف گفتگو ہوتی تھیں۔

لیکن جیسے ہی اذان کی آواز آتی تھی تو آپ صل اللہ علیہ وسلم

تمام ازواج سے بیگانہ ہو جاتے تھے۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ جب

میں آپ صل اللہ علیہ وسلم سے کوئی بات کرتی تو

آپ صل اللہ علیہ وسلم پوچھتے جس کا مفہوم ہے تم کون ہو؟

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی جس کا مفہو م ہے۔

میں عائشہ ہوں، آپ (صل اللہ علیہ وسلم) کی زوجہ۔

آپ صل اللہ علیہ وسلم فرماتے جس کا مفہوم ہے کون عائشہ؟

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی جس کا مفہو م ہے

میں عائشہ حضرت ابو بکر (رضی اللہ تعالٰی عنہ) کی بیٹی۔

آپ صل اللہ علیہ وسلم فرماتے جس کا مفہوم ہے کون ابو بکر (رضی اللہ تعالٰی عنہ)؟

بھائیو اور بہنو!مندرجہ بالا حدیث کے مفہوم سے نماز کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی اذان کی آواز آتی آپ صل اللہ علیہ وسلم دنیا و ما فیہا سے بیگانہ ہو جاتے تھے کیونکہ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اللہ کی بارگاہ میں خصوصی حاضری کا وقت آن پہنچا ہے۔

حرف آخر

بھائیو اور بہنو!مختصر یہ کہ آج کے دور میں امت مسلمہ کیوں زوال پذیر ہے؟ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ امت مسلمہ کی اکثریت نماز ادا نہیں کرتی اور امت مسلمہ کی اقلیت جو نماز ادا کرتی ہے لیکن اس کی اکثریت نماز ادا کرنے کا حق ادا نہیں کرتی اور نماز کو قائم نہیں کرتی۔

بھائیو اور بہنو!خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پیشتر جن امتوں پر زوال آیا تھا اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ وہ حقوق اللہ: نماز، روزے، حج زکواۃ ادا نہیں کرتی تھی جس کا قرآن پاک میں ذکر ہے

ترجمہ سورۃالبینہ آیت نمبر 5 – 4

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اور وہ جو پھوٹ پڑی اہل کتاب میں سو جب کہ آچکی ان کے پاس کھلی بات۔ ط

اور ان کو حکم یہی ہوا کہ بندگی کریں اللہ کی خالص

کر کے اس کے واسطے بندگی ابراہیم کی راہ پر اور قائم کریں نماز


اور دیں زکواۃ
اور یہ ہے راہ مضبوط لوگوں کی۔ ط

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام اس آیت کی تفسیر فرماتے ہیں کہ اہل کتاب جو اللہ کے سیدھے راستے گمراہ ہو چکے تھے ان کو حکم ہوا کہ وہ حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی پیروی کرتے ہوئے نماز اور زکواۃ ادا کریں۔ اس کامطلب یہ ہوا کہ اہل کتاب نے نماز اور زکواۃ کی ادائیگی کرنا چھوڑ دی تھی۔

سورۃ البقرۃ آیت نمبر 183

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یا یہاالذین اٰ منو کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم لعلکم تتقون۔

اے ایمان والو! فرض کیا گیا تم پر روزہ جیسے فرض

کیا گیا تھا تم سے اگلوں پر تاکہ تم پرہیز گار ہو جاؤ۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام اس آیت کی تفسیر فرماتے ہیں کہ رمضان المبارک کے روزے پہلی امتوں پر بھی فرض کئے گئے تھے لیکن انہوں نے روزوں کا رکھنا ترک کر دیا تھا۔

بھائیو اور بہنو!مندرجہ بالا آیات سے یہ مستنبط کیا جا سکتا ہے کہ گزشتہ امتوں پر زوال اس وجہ سے آیا تھا کہ انہوں نے حقوق اللہ کی ادائیگی کو ترک کر دیا تھا۔اب چونکہ امت مسلمہ کی اکثریت نے حقوق اللہ کی ادائیگی کو ترک کر دیا ہے اس لئے امت مسلمہ زوال پذیر ہے۔

امت مسلمہ کی بحالی کی صورت

بھائیو اور بہنو!مختصر یہ کہ امت مسلمہ کی بحالی کی صورت یہ ہے کہ تمام امت مسلمہ اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے نماز ادا کرے اور نماز کو قائم کرے۔علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب نماز قائم ہوگی تو تمام حقوق اللہ ادا کئے جائیں گے اور معاملات، معاشرت، اقتصادیات میں قرآن و حدیث کے تعلیمات پر عمل شروع ہو جائے گا اور غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہونا شروع ہو جائیں گے اور فتح مکہ کی یاد تازہ ہو جائے گی

سورۃنصر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اذا جاء نصر اللہ والفتح۔ لا ورایت الناس ید خلون فی دین اللہ افواجا۔ لا

فسبح بحمد ربک وا ستغفر ط انہ کان توابا۔

جب پہنچ چکے مدد اللہ کی اور فیصلہ۔ لا اور تو دیکھے لوگوں کو داخل

ہوتے ہوئے دین میں غول کے غول۔ لا

تو پاکی بول اپنے رب کی خوبیاں اور گناہ بخشوا اس سے ط

بیشک وہ معاف
کرنے والا ہے۔

اجرو ثواب

بھائیو اور بہنو!نماز ادا کرنے سے اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے کتنی نیکیاں بندے کے نامہ اعمال میں لکھوا دیتے ہیں اس کا شمار نہیں کیا جا سکتا۔ مقبول نماز کی کتنی نیکیاں لکھی جا سکتی ہیں ان کا شمار کرنے سے پیشتر مندرجہ ذیل حدیث قدسی کا جائزہ لیں

روایت ہے کہ اللہ تعالٰی نے خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم

سے ارشاد فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ میں نے اپنے فضل و کرم سے

جتنی مخلوق پیدا کی ہے، ہر مخلوق انفرادی طور پر جتنا مجھ سے طلب کرے گی

اس کو دے دیا جائے گا لیکن میرے خزانوں میں ذرہ برابر بھی کمی نہیں ہوگی۔

بھائیو اور بہنو!مندرجہ بالا حدیث کے مفہوم کی روشنی میں مقبول نماز کی نیکیوں کا احاطہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

بھائیو اور بہنو!علمائے کرام فرماتے ہیں قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے ایک حرف کی نیکی دس گنا ہے۔ مثلاً:
الم۔

بھائیو اور بہنو!الم میں تین حروف ہیں۔ ایک روایت کے مطابق اس کامطلب ہے کہ جب بندہ الم کی تلاوت کرتا ہے تو اس کے نامہ اعمال میں 30 نیکیا ں لکھی جاتی ہیں۔

بھائیو اور بہنو!ایک اور روایت کے مطابق ہر حرف کا تجزیہ کیا جائے گا کہ وہ کتنے حرو ف کا مرکب ہے۔ مثلاً حرف الف،الف، لام اور ف کا مرکب ہے۔ اس لئے چونکہ الف تین حروف کا مرکب ہے اس لئے صرف الف تلاوت کرتے سے 30نیکیاں لکھی جائیں گے اور الم تلاوت کرنے سے 90 نیکیاں لکھی جائیں گی۔

 

بھائیو اور بہنو!اب آپ سے اندازہ نہیں ہو سکتا کہ نماز ادا کرتے ہوئے آپ نے جتنا اللہ کا کلام تلاوت کریں گے اس کی کتنی نیکیاں لکھی جائیں گی۔

بھائیو اور بہنو!ایک روایت کے مطابق بندہ جتنے لوگوں کے لئے دعا کرتا ہے اتنی نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی۔ مثلاً: اگر کسی نے 100 بندوں کے لئے دعا کی تو اس کے نامہ اعمال میں 100 نیکیاں لکھی جائیں گی۔

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ ! ہر دعا میں ہر جن و انس کے لئے دعا کا ذکر کیا گیا ہے۔ مثلاً

اے اللہ! ہر جن و انس کو اپنی ذات یکتا پر ایمان

لانے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو!اس وقت دنیا کی آبادی 7.7 بلینہے۔ بندہ جب ہر جن و انس کے لئے دعا کرتا ہے تو روایت کے مفہوم کے مطابق اس کے نامہ اعمال میں 7.7 بلین نیکیاں لکھی جائیں گی۔ نماز کے دوران جتنی بار بھی ہر جن و انس کے لئے دعا کی جائے گی تو ہر مرتبہ 7.7 بلین نیکیاں اس بندے کے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی۔ بھائیو اور بہنو!7.7 بلین تو صرف انسانوں کی تعداد ہے۔ جنات کی تعداد کتنی ہے وہ اللہ تعالٰی ہی علیم ہونے کے ناطے سے جانتے ہیں۔ بھائیو اور بہنو! اس سے انسانی ذہن تصور بھی نہیں کر سکتا کہ ایک مقبول نماز کی ادائیگی سے اس کے نامہ اعمال میں کتنی نیکیاں اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے لکھی جائیں گی کیونکہ اللہ تعالٰی کے خزانے لا محدود ہیں۔

بھائیو اور بہنو!مختصر یہ کے مقبول نماز کے عوض میں اللہ تعالٰی کی رضا کا حصول ہوگا جس کا مطلب ہے کہ جنت میں ہمیشہ کے لئے اللہ تعالٰی کی نعمتوں سے مستفید ہونے کا پروانہ ملے گا جو کسی آنکھ نے نہ دیکھی نہ کسی کان نے سنی اور نہ کسی کے وہم و گمان میں آ سکتی ہیں اور دنیا میں دل پر اللہ تعالٰی کی سکینت کا نزول ہوتا رہے گا جس سے دماغ پرسکون رہے گا اور اللہ تعالٰی کا قرب نصیب ہوتا رہے گا۔

بھائیو اور بہنو!دنیا کی زندگی محدود ہے اور آخرت کی زندگی لا محدود ہے۔ کیا یہ سستا سودا نہیں کہ مختصر وقت کے لئے نفس پر قابو پایا جائے اور شیطان سے پناہ مانگی جائے اور امتحان میں کامیاب ہوا جائے اور اللہ تعالٰی کی طرف سے جنت میں داخل ہونے کا پروانہ حاصل کیا جائے

سورۃ الفجر آیت نمبر 30 – 27

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یٰا یتھا النفس المطمءنۃ۔ ق ارجعی الٰی ربک راضیتہ مر ضیتہ۔ ج

فاد خلی فی عبادی۔ لا واد خلی جنتی۔

اے وہ جس نے چین پکڑا۔ ق

پھر چل اپنے رب کی طرف تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔ ج

پھر شامل ہو میرے بندوں میں۔ لا

ا ور داخل ہو میری بہشت میں۔

نماز کے دوران دعائیں کرنا

بھائیو اور بہنو!نماز کی ادائیگی کے دوران ہر آیت کی تلاوت کرتے ہوئے دل میں دعا کرنا آسان اس وقت ہوگا جب اس کی پریکٹس کی جائے گی۔

پہلا طریقہ

بھائیو اور بہنو!ہر آیت کی تلاوت کرنے کے بعد رک کر دل میں دعا کی جائے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بندہ آیت کی تلاوت کرنے کے بعد رک جاتا ہے اور دل میں دعا کرتا ہے تو نماز میں خلل نہیں پڑتا کیونکہ وہ اللہ کی بارگاہ میں دعا کرتا ہے اور رابطہ اللہ تعالٰی کے ساتھ قائم رہتا ہے۔ جب بندہ ہر آیت کی تلاوت کرنے کے بعد رک کر دعا کرتا ہے تو پھر ایسا وقت بھی آئے گا کہ جیسے ہی قرآن پاک کی آیت کی تلاوت کی تو دعا خود بخود دل و دماغ میں خیالات کی جگہ جنم لیتی رہے گی اور دعا کے لئے رکنا نہیں پڑے گا۔ اس طرح نماز ادا کرنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے لیکن مقصد اللہ تعالٰی کی رضا کا حصول کرنا ہے۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم نماز کی ادائیگی کے دوران دعائیں فرمایا کرتے تھے۔

دوسرا طریقہ

بھائیو اور بہنو!دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ابتدائی طور پر ہر آیت میں ایک دعا ہی کی جائے

اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہر جن و انس کو اپنی ذات یکتا پر

ایمان لانے کی توفیق عطا فرما۔

بھائیو اور بہنو! اس دعا کی پریکٹس اس طرح کی جا سکتی ہے کہ روز مرہ کی عام زندگی میں سورۃ اخلاص کی تلاوت کی جائے اور اور پھر رک کر دل میں مندرجہ بالا دعا کی جائے۔ انشأ اللہ! جلد ہی وقت آ جائے گا کہ جیسے ہی آپ سورۃ اخلاص کی تلاوت کریں گے تو مندرجہ بالا دعاآپ کے خیالات کی جگہ جنم لے گی۔ اس طرح سے آپ نماز کے دوران ہر آیت میں مندرجہ بالا دعا کرتے رہیں۔ جب اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے یہ دعا خیالات کی جگہ لے لے گی تو پھر ہر آیت کی نوعیت کے مطابق نماز کے دوران دعا کرتے رہیں۔

 

دعاؤں میں یاد رکھیں

والسّلام

نصیر عزیز

پرنسپل امن کی پکار

PS: Copy Rights are reseved.

Leave a Comment