خط پاکستان ہائی کمشنر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

امن کی پکار

اسلامی ریاست کے سربراہ کے لئے لمحہ فکر

تجدید ایمان اور تجدید نکاح

محمد نفیس ذکریا

ہائی کمشنر اسلامی جمہوریہ پاکستان

السّلام علیکم

ہائی کمشنر! خط بنام صدر پاکستان عارف علوی منسلک کیا جا رہاہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس خط کا لفظ بہ لفظ اور سطر بہ سطر مطالعہ کریں۔ یہ خط مندرجہ ذیل ویب سائٹس پر بھی شائع کر دیا گیا ہے

www.cfpislam.co.uk

www.amankipukar.co.uk

ہائی کمشنر! آپ سے گزارش ہے کہ کسی بھی ویب سائٹ پر مندرجہ ذیل مضامین اور خطوط کا مطالعہ فرمائیں

        مضمون: تجدید ایمان اور تجدید نکاح

        علما کو پیغام

        خط بنام علمأ

        خط بنام مفتی اکمل

        خط بنام امت مسلمہ

ہائی کمشنر! آپ سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ ان خطوط کا مطالعہ اتنے غور و فکر سے کریں جس طرح حکومت نے جب کوئی قانون پاس کرنا ہو تا ہے تو اس کے ڈرافٹ کا ہر پہلو سے تجزیہ کیا جاتا ہے تاکہ کوئی ایساسوراخ نہ رہ جائے جس کی وجہ سے عوام قانون کی پابندی نہ کرے اور جواب دہ بھی نہ ہو۔ اگر مسلمان کسی وجہ سے دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے تو اس کا ہر عمل بے معنی ہو جاتا ہے اور پھر وہ ہمیشہ کے لئے اللہ تعالٰی کے قہر کا موجب رہتا ہے یعنی اس کا ٹھکانہ ہمیشہ کے لئے دوزخ بن جاتا ہے

ترجمہ سورۃ النبا آیت نمبر30 – 21

بسم اللہ الرحمن الرحیم

بیشک دوزخ تاک میں ہے شریروں کا ٹھکانا۔ لا رہا کریں اس میں قرنوں۔ ج نہ چکھیں وہاں کچھ مزہ ٹھنڈک کا اور نہ پینا ملے کچھ۔ لا مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔ لا بدلہ ہے پورا ان کو توقع نہ تھی حساب کی۔ اور جھٹلاتے تھے ہماری آیتوں کو مکرا کر۔ ط اور ہر چیز ہم نے گن رکھی ہے لکھ کر۔ لا اب چکھو کہ ہم نہ بڑھاتے جائیں گے تم پر مگر عذاب۔

ترجمہ سورۃ ھود آیت نمبر 106

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سو جو لوگ بد بخت ہیں وہ تو آگ میں ہیں ان کو وہاں چیخنا ہے اور دھاڑنا۔ لا ہمیشہ رہیں اس میں جب تک رہے آسمان اور زمین مگر جوچاہے تیرا رب ط بیشک تیرا رب کر ڈالتا ہے جو چاہے۔

ہائی کمشنر! آپ صدر پاکستان کے قائم مقام ہیں۔ آپ کو خط بنام صدر پاکستان عارف علوی کے اس لئے بھیجا جا رہا ہے کہ آپ کی کی طرف سے خط و کتابت کو فوری طور پر توجہ ملتی ہے جبکہ عوام کی طرف سے بھیجا ہوا خط ریڈ ٹیپ کی نظر ہو جاتا ہے۔

ہائی کمشنر! بلا شبہ بحیثیت مسلمان ہونے کے آپ کا اس بات پر ایمان ہے کہ دنیا اور آخرت کی کامیابی دین اسلام کی پیروی کرنے میں ہے اور اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے اس کا ذکر اپنے کلام قران پاک میں کیا ہے

ترجمہ سورۃآل عمران آیت نمبر85

بسم اللہ الرحمن الرحیم

و من یتبع غیر الاسلام دیناً فلن یقبل منہ ج و ھو فی الاٰخرۃ من الخٰسرین۔

اور جو کوئی چاہے سوا دین اسلام کے اور کوئی دین سو اس سے ہر گز قبول نہیں ہو گا ج اور وہ آخرت میں خراب ہے۔

ہائی کمشنر! مختصر یہ کہ آج کے سائنسی دور میں امت مسلمہ کی اکثریت اللہ تعالٰی کے سیدھے راستے سے گمراہ ہو چکی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ جزیرۃالعرب جو دین اسلام کا مرکز ہے وہاں پر برائی کی محوروں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ مثلاً: متحدہ امارات میں سوئر کے گوشت کی دکانیں ہیں، شراب خانے ہیں، جوأ خانے ہیں، نائٹ کلب ہیں، عریانی اور بے حیائی ہے۔ سعودی عرب میں ایک شہرنیون کی تعمیر ہو رہی ہے جہاں پر سعودی قوانین لاگو نہیں ہوں گے اور ہر طرح کی عیش و عشرت کی سہولت مہیا کی جائے گی۔ سعوی عرب میں برائی کی محوروں کو فروغ دیا جا رہا ہے جس کے لئے عورتوں کو حجاب اور نقاب سے آزاد کر دیا گیا ہے، میوزک کنسرٹ منعقد ہو رہے ہیں، سینما ہاؤس بن چکے ہیں، عورتیں بغیر محرم کی اجازت کے بیرون ملک جا سکتی ہیں۔ پاکستان جو کا وجود کلمہ :لا الہ الاللہ محمد الرسول اللہکی بنیاد پر لایا گیا تھا، ہر قسم کے برائی کے محور کو فروغ دیا جا رہا ہے۔دوسرے الفاظ میں عوام کے نفوس کو پراگندہ کیا جا رہا ہے جبکہ اسلامی ریاستوں کے سربراہان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بنی نوع انسان کے نفوس کا تزکیہ کرتے رہیں۔ ان کی اس ذمہ داری کا قرآن میں ذکر کیا گیا ہے جو اللہ کا کلام ہے

ترجمہ سورۃ آل عمران آیت نمبر 164

بسم اللہ الرحمن الرحیم

لقد من اللہ علی المؤمنین اذ بعث فیھم رسولا من انفسھم یتلوا علیھم اٰ یٰتہ و یزکیھم و یعلمھم الکتٰب والحکمہ ج و ان کانو من قبل لفی ضلٰل مبین۔

اللہ نے احسان کیا ایمان والوں پر جو بھیجاان میں رسول انہی میں کا پڑھتا ہے ان پر آیتیں اس کی اور پاک کرتا ہے ان کو یعنی شرک وغیرہ سے اور سکھلاتا ہے ان کو کتاب اور کام کی بات ج اور وہ تو پہلے سے صریح گمراہی میں تھے۔

ہائی کمشنر! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ لفظ رسول میں اسلامی ریاستوں کے سربراہ بھی شامل ہیں جوخاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے قائم مقام ہیں۔

ہائی کمشنر !آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سربراہ کے قائم مقام ہیں اور اسلامی ریاست کا سربراہ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کا قائم مقام ہوتا ہے۔ اس لئے آپ کی مندرجہ ذیل ذمہ داریاں جنم لے چکی ہیں

     فوری طور پر مندرجہ ذیل مضامین اور خطوط کا مطالعہ کریں

مضمون: تجدید ایمان اور تجدید نکاح

            علمأ کو پیغام

            خط بنام علمأ

        خط بنام مفتی اکمل

        خط بنام امت مسلمہ

ہائی کمشنر! مضامین اور خطوط کا مطالعہ کرنے کے بعد فور ی طور پر صدر پاکستان عارف علوی سے رابطہ قائم کریں اور انہیں صورت حال سے آگاہ کریں۔ اس ضمن میں ان کے ساتھ فون پر رابطہ کرنے کے علاوہ خط لکھ کر ای میل کریں۔

پاکستان ہائی کمشن لندن کے تمام سٹاف کا اجلاس طلب کریں اور انہیں مذکورہ ویب سائٹس پر مضامین اور خطوط کا مطالعہ کرنے کی ہدایت فرمائیں

پوری دنیا کے ممالک میں تمام ہائی کمشنرز کو بذریعہ ای میل مطلع کریں کہ مذکورہ ویب سائٹس پر خطوط اور مضامین کا مطالعہ کریں اور تمام سٹاف کو بھی خطوط اور مضامین کا مطالعہ کرنے کی ہدایت کریں۔

ہائی کمشنر! قران و حدیث کی روشنی میں جن ذمہ داریوں نے جنم لیا ہے اگر آپ نے ان کو پورا نہ کیا تو آپ نے اپنے منصب کا حق ادا نہیں کریں گے جس کا ذکر قرآن میں ہے

ترجمہ سورۃ المائدہ آیت نمیر 67

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اے رسول! پہنچا دے جو تجھ پر اترا ہے تیرے رب کی طرف سے ط اوراگر ایسا نہ کیا تو تو نے کچھ نہ پہنچایا اس کا پیغامط اور اللہ تجھ کو بچا لے گا لوگوں سے ط بیشک اللہ راستہ نہیں دکھلاتا قوم کفار کو۔

ہائی کمشنر! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اے رسول میں خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے تمام قائم مقام بھی شامل ہیں۔ علمائے کرام مزید فرماتے ہیں کہ جو قائم مقام اپنی ذمہ داریوں کو نہیں ادا کرتے ان کا ٹھکانہ جہنم ہوتا ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں ہے جو اللہ کا کلام ہے:

ترجمہ سورۃ الملک آیت نمیر 11 – 6

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اور جو لوگ منکر ہوئے اپنے رب سے ان کے واسطے ہے عذاب دوزخ کا ط اور بری جگہ جا پہنچے۔ جب اس میں ڈالے جائیں گے سنیں گے اس کا ڈھاڑنا اور وہ اچھل رہی ہوگی۔ لا ایسا لگتا ہے کہ پھٹ پڑے گی جوش سے ط جس وقت پڑے اس میں ایک گروہ پوچھیں ان سے دوزخ کے داروغہ کیا نہ پہنچا تھا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا؟ وہ بولیں کیوں نہیں! ہمارے پاس پہنچا تھا ڈر سنانے والا لا پھر ہم نے جھٹلایا اور کہا نہیں اتاری اللہ نے کوئی چیز ج تم تو پڑے ہوئے ہو بڑے بہکاوے میں۔ اور کہیں گے اگر ہم ہوتے سنتے یا سمجھتے تو نہ ہوتے دوزخ والوں میں۔ سو قائل ہو گئے اپنے گناہ کے ج اب دفع ہو جائیں دوزخ والے۔

ہائی کمشنر! مختصر یہ کہ قرائن سے معلوم ہوتا ہے کہ امت مسلمہ کی اکثریت دائرہ اسلام سے خارج ہو چکی ہے اس لئے ضروری ہے کہ تمام امت مسلمہ تجدید ایمان اور تجدید نکاح کرے تاکہ اللہ کے فضل و کرم سے خاتمہ ایمان پر ہو اور توبہ و استغفار کرے اور اللہ تعالٰی کی رحمان اور رحیم ہونے کی صفت کو بروئے کار لائے اور جنت میں داخل ہونے کا پروانہ ملے اور ہمیشہ کے لئے اللہ تعالٰی کی نعمتوں سے مستفید ہوتا رہ جو کسی آنکھ نے نہ دیکھی نہ کسی کان نے سنی اور نہ کسی کے وہم گمان میں آ سکتی ہیں۔

توبہ و استغفار

سورۃ الفرقان آیت نمبر 70

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الا من تاب و اٰمن و عمل عملاً صالحاً فاولٰئک یبدل اللہ سیاٰ تھم حسٰنٰت ط و کان اللہ غفورًا رحیما۔

مگر جس نے توبہ کی اور یقین لایا اور کیا کچھ کام نیک سو ان کو بدل دے گا اللہ برائیوں کی جگہ بھلایاں اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان۔

جنت میں داخلہ

سورۃ الفجر آیت نمبر 30 – 27

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یٰا یتھا النفس المطمنۃ۔ ق ارجعی الٰی ربک راضیتہ مر ضیتہ۔ ج

فاد خلی فی عبادی۔ لا واد خلی جنتی۔

اے وہ جس نے چین پکڑا۔ ق پھر چل اپنے رب کی طرف تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔ ج پھر شامل ہو میرے بندوں میں۔ لا
اور داخل ہو میری بہشت میں

اللہ تعالٰی کی نعمتیں

ترجمہ سورۃالرعد آیت نمبر 35

بسم اللہ الرحمن الرحیم

حال جنت کا جس کا وعدہ ہے پرہیزگاروں سے ط بہتی ہیں اس کے نیچے نہریں ط میوہ اس کا ہمیشہ ہے اور سایہ بھی ط یہ بدلہ ہے ان کا جو ڈرتے رھے۔

ترجمہ سورۃالنحل آیت نمبر 32 – 30

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اور کہا پرہیزگاروں کو کیا اتارا تمہارے رب نے ط بولے نیک بات جنہوں نے بھلائی کی اس دنیا میں ان کو بھلائی ہے ط اور آخرت کا گھر بہتر ہے ط اور کیا خوب گھر ہے پرہیز گاروں کا۔ لا باغ ہیں ہمیشہ رہنے کے لئے جن میں وہ جائیں گے بہتی ہیں ان کے نیچے نہریں ان کے واسطے وہاں ہیں جو چاہیں
ط ایسا بدلہ دے گا اللہ پرہیزگاروں کو۔ لا جن کی جان قیض کرتے ہیں فرشتے اور وہ ستھری ہیں لا کہتے ہیں فرشتے سلامتی ہو تم پر لا جاؤ بہشت میں بدلہ ہے اس کا جو تم کرتے تھے۔

لب لباب

ہائی کمشنر! مختصر یہ کہ اس دنیا کی زندگی مختصر ہے اور آخرت کی زندگی ہمیشہ کے لئے ہے۔ خاتمہ ایمان پر ہوا تو ہمیشہ کے لئے جنت۔ خاتمہ دائرہ اسلام سے باہر ہوا تو ہمیشہ کے لئے دوزخ:

ترجمہ سورۃ النسأآ ٓیت نمبر 173

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پھر جو لوگ ایمان لائے اور عمل کئے انہوں نے اچھے تو ان کو پورا ثواب دے گا اور زیادہ دے گا اپنے فضل سے ج اور جنہوں نے عار کی اور تکبر کیا سو ان کو عذاب دے گا دردناک لا اور نہ پاویں گے اپنے واسطے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ مددگار۔

ہائی کمشنر! اگر اللہ کی توفیق سے آپ نے اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا تو اللہ کے فضل و کرم سے آپ اللہ تعالٰی کی رحمتوں کے امیدوار ہو سکتے ہیں

ترجمہ سورۃ النسأآ ٓیت نمبر 124

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اور جو کوئی کام کرے اچھے مرد ہو یا عورت اور وہ ایمان رکھتا ہو سو وہ لوگ داخل ہوں گے جنت میں اور ان کا حق ضائع نہ ہوگا تل بھر۔ اور اس سے بہتر کس کا دین ہو گا جس نے پیشانی رکھی اللہ کے حکم پر اور نیک کاموں میں لگا ہوا ہے اور چلا دین ابراہیم پر جو ایک ہی طرف کا تھا ط اور اللہ نے بنا لیا ابراہیم کو خالص دوست۔

دعاؤں میں یاد رکھیں

والسّلام

نصیر عزیز

پرنسپل امن کی پکار

ہائی کمشنر! آپ سے گزارش ہے کہ خط کی وصولی کی اطلاع مندرجہ ذیل ای میل پر دیں:

xxxxxxxxxx@gmail.com


Leave a Comment