خط: علمائے کرام

بسم اللہ الرحمن الرحیم

امن کی پکار

علمائے کرام کے لئے لمحہ فکر

دعائیں

دعائیں دوران نماز

علمائے کرام

السّلام علیکم

محترم!اللہ کی بارگاہ سے امید ہے کہ آپ نے تجدید ایمان اور تجدید نکاح کے ضمن میں جو گزارشات کی تھیں ان کا مطالعہ کر لیا ہوگا۔

محترم!آپ سے مزید گزارش ہے کہ تجدید ایمان اور تجدید نکاح کے ضمن میں عوام کو خبردار کر دیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اے آر وائی کے پروگرام احکام شریعت میں کم و بیش ور دوسرے تیسرے روز عوام کی طرف سے ایسے حقائق پیش کئے جاتے ہیں کہ مفتی اکمل دامت برکاتہ ان کو تجدید ایمان اور تجدید نکاح کا مشورہ قرآن اور حدیث کی روشنی میں دیتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امت مسلمہ کی اکثریت دائرہ اسلام سے خارج ہو چکی ہے اور شوہر اور بیوی نہ جانتے ہوئے بھی زنا کے مرتکب ہو رہے جس سے متعلق حدیث پاک کا مفہوم ذکر کیا گیا تھا کہ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال پیشتر پیشین گوئی کی تھی کہ شوہر اور بیوی زنا کے مرتکب ہوں گے۔

محترم!پروگرام احکام شریعت میں ایسے حقائق بھی پیش کئے جاتے ہیں کہ شوہر اور بیوی میں طلاق واقع ہو چکی ہے لیکن پھر بھی وہ شوہر اور بیوی کی حیثیت سے رہے رہے ہیں اور زنا کے مرتکب ہو رہے اور ان سے جو اولاد پیدا ہو رہی ہے اس پر شرعی طور پرجائز اولاد کا لیبل نہیں لگ سکتا۔

نفس مضمون

محترم!اب نفس مضمون: دعائیں اور دعائیں دوران نمازسے متعلق گزارشات پیش خدمت ہیں

محترم!علمائے کرام قرآن اور حدیث کی روشنی میں فرماتے ہیں کہ انسان کی زندگی دعاؤں پر محیط ہے۔ ہر لمحہ شعوری لا شعوری طور پر وہ اللہ کی بارگاہ میں دعا گو ہوتا ہے اور پھر دعا کی قبولیت کے لئے عمل کرتا ہے۔اس کی مثال خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کی ہے کہ قرائن سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صل اللہ علیہ وسلم ہر لمحہ اللہ کی بارگاہ میں دعا گو رہتے تھے جس کا ثبوت کتاب :حصن حصین ہے جسے مولانا محمد ادریس دامت برکاتہ نے ترتیب دیا ہے۔

محترم!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ پر عمل کرتے ہوئے کوئی بھی عمل کرنے سے پہلے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں دعا کی جائے اور پھر اس دعا کی قبولیت کے لئے عمل شروع کیا جائے۔

محترم! الحمد للہ!دعاؤں کے ضمن میں اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے مندرجہ ذیل عنوانات سے مضامین ترتیب دئیے گئے ہیں

تعارف

علم کے حصول کے لئے دعائیں

توبہ و استغفار کی دعائیں

مغفرت کے لئے دعائیں

دعا کرنے کے بہترین اوقات

دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتیں؟

تعارف: دعائیں دوران نماز

نماز کے دوران دعائیں

محترم !الحمد للہ! ان دعاؤں کو مندرجہ ذیل ویب سائٹس پر شائع کر دیا گیا ہے

www.cfpislam.co.uk

www.amankipukar.co.uk

تعارف

محترم!تعارف میں اجمالی طور پر دعا کی اہمیت اور ضرورت پر کلام کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ جب بندہ خلوص دل سے نیک کام کرنے کے لئے اللہ کی بارگاہ میں دعا کرتا ہے اور دعا کی قبولیت کے لئے عمل شروع کر دیتا ہے تو اللہ تعالٰی کے حکم سے اللہ تعالٰی کی مخلوق، مثلاً مچھلیاں سمندروں میں، بھی اس کی دعا کی قبولیت کے لئے اللہ کی بارگاہ میں دعا کرتی ہے۔

علم کے حصول کے لئے دعائیں

محترم!علم کا منبع اللہ تعالٰی کی ذات ہے۔ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم پر جب پہلی وحی کا نزول ہوا تھا تو آپ صل اللہ علیہ وسلم کو علم کے حصول کی تلقین کی گئی تھی

سورۃ العلق آیت نمبر 5 – 1

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اقرا باسم ربک الذی خلق۔ ج خلق الانسان من علق۔ ج

اقرا و ربک الاکرم۔ لاالذی علم بالقلم۔ لا

علم الانسان ما لم یعلم۔ ط

 

پڑھ! اپنے رب کے نام سے جو سب کا بنانے والا ہے۔ج

بنایا آدمی کو جمے ہوئے لہو سے۔
ج
پڑھ! اور تیرا رب کریم ہے۔لا

جس نے علم سکھایا قلم سے۔ ج
سکھلایا آدمی کو جو وہ نہ جانتا تھا۔

محترم!یہ قدرتی امر ہے کہ جب بندے کو علم حاصل کرنا ہوتا ہے تو اسے اس علم کو حاصل کرنا ہوتا ہے جو وہ نہیں جانتا اور اس علم کو سکھلانے والی ذات اللہ تعالٰی کی ذات ہی ہو سکتی ہے جس کا ذکر اللہ تعالٰی نے پہلی وحی کی آخری آیت میں کیا ہے

علم الانسان ما لم یعلم۔ ط

سکھلایا آدمی کو جو وہ نہ جانتا تھا

محترم !الحمد للہ! مضمون علم کے حصول کے لئے دعائیں کو ترتیب دیا گیا ہے کہ علم کے حصول سے پہلے اللہ تعالٰی کی رجوع کر کے کن آیات کی تلاوت کرنی چاہیے جو علم کے حصول میں اور علم کو سمجھنے میں مدد کرتی ہیں۔

توبہ و استغفار کی دعائیں

محترم!مختصر یہ کہ اللہ تعالٰی انسان کو اس دنیا میں امتحان کے لئے بھیجا ہے

سورۃ الملک آیت نمبر 2 – 1

بسم اللہ الرحمن الرحیم

تبٰرک الذی بید ہ الملک ز وھو علٰی کل شیء قدیر۔ ن لا

الذی خلق الموت والحیٰوۃ لیبلوکم ایکم احسن عملا ط

وھو العزیز الغفور۔

بڑی برکت ہے اس کی جس کے ہاتھ میں ہے راج ز اور وہ سب کچھ کر سکتا ہے۔

جس نے بنایا مرنا اور جینا تاکہ تم کو جانے کون تم میں اچھا کام کرتا ہے ط

اور وہ زبردست ہے بخشنے والا۔

محترم!امتحان یہ ہے کہ آیابندہ نفس اور شیطان کی مان کر دنیا میں زندگی گزارتا ہے یا اللہ کی ہدایت کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔

محترم!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اللہ تعالٰی علیم ہونے کے ناطے سے جانتے تھے کہ انسان کو کمزور اور نادان پیدا کیا ہے اس لئے وہ نفس اور شیطان کے زیر اثر اللہ کا نافرمان بھی ہو جائے گا۔ اس لئے اللہ تعالٰی نے توبہ و استغفار کا دروازہ کھول دیا کہ جب بھی وہ نفس اور شیطان کے زیر اثر نافرمان ہو جائے تو توبہ و استغفار کرے اور اللہ تعالٰی سے معافی کا خواستگار ہو۔ اللہ تعالٰی رحمان اور رحیم ہیں وہ نہ صرف اپنے فضل وکرم سے معاف فرما دیں گے بلکہ نافرمانیوں کو نیکیوں میں بدل دیں گے

ترجمہ سورۃ الفرقان آیت نمبر 70

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الا من تاب و اٰمن و عمل عملاً صالحاً فاولٰئک یبدل اللہ سیاٰ تھم حسٰنٰت ط

و کان اللہ غفورًا رحیما۔

مگر جس نے توبہ کی اور یقین لایا اور کیا کچھ کام نیک سو ان کو بدل دے گا

اللہ برائیوں کی جگہ بھلایاں ط اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان۔

محترم !انشأاللہ! توبہ و استغفار کے بعداللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے جنت کا پروانہ عطا فرمائیں گے

سورۃ الفجر آیت نمبر 30 – 27

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یٰا یتھا النفس المطمءۃ۔ ق ارجعی الٰی ربک راضیتہ مر ضیتہ۔ ج

فاد خلی فی عبادی۔ لا واد خلی جنتی۔

اے وہ جس نے چین پکڑا۔ ق پھر چل اپنے رب کی طرف تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔ ج

پھر شامل ہو میرے بندوں میں۔ لا اور داخل ہو میری بہشت میں۔

محترم! الحمد للہ !مضمون توبہ و استغفار کی دعاؤں میں قرآن پاک کی ان آیات کو ترتیب دیا گیا ہے کہ بندہ ہر دم اللہ تعالٰی کی طرف رجوع کرتا رہے اور معافی کا طلبگار ہو۔

مغفرت کی دعائیں

محترم!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ انسان کا اصل وطن جنت ہے۔ جنت میں داخلے کا پروانہ مغفرت ہے۔ جنت وہ جگہ ہے جہاں پر بندہ ہمیشہ کے لئے اللہ تعالٰی کی نعمتوں سے مستفید ہوتا رہے گا جو کسی آنکھ نے نہ دیکھی نہ کسی کان نے سنی اور نہ کسی کے وہم گمان میں آ سکتی ہیں۔

 

محترم! الحمد للہ !مضمون مغفرت کی دعائیں میں قرآن پاک کی ان آیات کو ترتیب دیا گیا ہے کہ بندہ اللہ تعالٰی کی طرف رجوع کرتا رہے اور مغفرت کا طلبگار رہے۔

دعا کے بہترین اوقات

محترم!بلاشبہ بندہ ہر لمحہ اللہ کی بارگا میں دعا کر سکتا ہے کیونکہ اللہ کی ذات ہر دل میں موجود ہے اور اللہ شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے۔ اللہ تعالٰی خالق ہیں اور مخلوق یعنی نیند اور اونگھ سے مبرا ہیں

سورۃ البقرہ آیت نمبر 255

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اللہ لا الہ الا ھو ج الحی القیوم ج لا تا خذ ہ سنۃ و لا نوم ط

لہ مافی السمٰوٰت وما فی الارض ط

اللہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ج زندہ ہے سب کا تھامنے والا ج

نہیں پکڑ سکتی اس کو اونگھ اور نہ نیند
ط

اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے ط

 

محترم!تاہم اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے جس طرح بنی نوع انسان کی روزمرہ کی زندگی کے لئے اصول مرتب کئے ہیں اسی طرح اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں دعا کرنے کے لئے اصول بھی مرتب کئے ہیں۔ مثلاً

محترم!دعا کرنے سے پیشتر مندرجہ ذیل دعائیں دو زانو بیٹھ کر کی جائیں۔ یہ آپ صل اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ہوگا کہ جب آپ صل اللہ علیہ وسلم معراج کی رات اللہ تعالٰی کے حضور حاضر ہوئے تھے تو آپ صل اللہ علہ وسلم دوزانو ہو کرتشریف فرما ہوئے تھے۔

سورۃ طٰہٰ آیت نمیر 114

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اللھم رب زد نی علما۔

اے اللہ! میرے علم میں زیادتی فرما

سورۃ طٰہٰ آیت نمیر 25 – 28

بسم اللہ الرحمن الرحیم

رب اشرح لی صدری۔ لا ویسرلی امری۔ لا

واحلل عقدہ من لسانی۔ لا یفقھو قولی۔

اے رب!کشادہ کر دے میرا سینہ۔ لا اور آسان کر میرا کام۔ لا

اور کھول دے گرہ میری زبان سے۔ لاکہ سمجھیں میری بات۔

سورۃ انعام آیت نمبر79

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انی وجھت وجہی للذی فطر السمٰوٰت والارض حنیفاوّما انا من المشرکین۔

میں نے متوجہ کر لیا اپنے منہ کو اسی کی طرف جس نے بنائے آسمان

اور زمین سب سے یکسو ہو کر اور میں نہیں ہو شرک کرنے والا۔

محترم!خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا جائے

اللھم صل علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد کما صلیت علیٰ ابراھیم

و علیٰ اٰل ابراھیم انک حمید مجید۔

اے اللہ! رحمت بھیج محمد (صل اللہ علیہ وسلم) پر اور آپ (صل اللہ علیہ وسلم)

کی آل پر جیسا کہ آپ نے رحمت بھیجی ابراہیم پر اور ان کی آل پر،

تحقیق آپ تعریف کے لائق بزرگی والے ہیں۔

اللھم بارک علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد کما بارکت

علیٰ ابراھیم و علیٰ اٰل ابراھیم انک حمید مجید۔

اے اللہ! برکت نازل فرما محمد (صل اللہ علیہ وسلم) پر اور آپ (صل اللہ علیہ وسلم)

کی آل پر جیسا کہ تو نے برکت نازل فرمائی ابراہیم پر اور ان کی آل پر،

تحقیق آپ تعریف کے لائق بزرگی والے ہیں۔

محترم! مندرجہ بالا دعائیں اور آپ صل اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کے بعد اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں عرضداشت پیش کی جائے۔ انشأاللہ! اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے دعا قبول فرمائیں گے۔

محترم! اسی طرح دعا کی قبولیت کے ضمن میں اوقات کا تعین بھی کر دیا گیا ہے۔ مثلاً: نماز ادا کرتے ہوئے بندہ اللہ تعالٰی کی بارگاہ عاجزی اور انکساری کا مظہر ہوتا ہے۔ اللہ تعالٰی عاجزی اور انکساری کو پسند فرماتے ہیں۔

نماز کے دوران دعائیں

محترم!نماز دین اسلام کا بنیادی ستون ہے اور دن و رات میں پانچ بار نماز ادا کرنا ہوتی ہے اور نماز ادا کرنے کے بعد نماز کو قائم کرنے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔

 

محترم!اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں نماز ادا کرتے ہوئے بندہ عاجزی اور انکساری کا مظہر ہوتا ہے اس لئے قرآن پاک کی آیات کی تلاوت کرتے ہوئے دل میں دعائیں کرتے رہنا چاہیے۔ دل میں دعائیں کرتے رہنے سے بندہ نفسانی خیالات سے چھٹکارا حاصل کرسکتا ہے۔

محترم !الحمد للہ! مضمون نماز کے دوران میں دعاؤں کو ترتیب دیا گیا کہ ہر آیت کی تلاوت کرتے ہوئے دل میں دعا کی جائے۔

دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتیں؟

محترم!اللہ تعالٰی خالق ہیں اور انسان مخلوق ہے۔

محترم!آپ جانتے ہیں کہ اللہ تعالٰی اور بندوں کے درمیان خالق اور مخلوق کا رشتہ اس وقت جنم لیا تھا جب حضرت آدم علیہ السّلام کی ذریت نے امانت کے ادا کرنے کا اقرار کر لیا تھا

سورۃ الاحزاب آیت نمبر 72

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

انا عر صنا الامانتہ علی السمٰوٰت والارض والجبال فابین

ان یحملنھا و اشفقن منہا و حملھا الانسان ط

انہ کان ظلوماً جھولا۔ لا

ہم نے دکھلائی امانت آسمانوں کو اور زمین کو اور پہاڑوں کو

پھر کسی نے قبول نہ کیا اس کو اٹھائیں اور اس سے ڈر گئے اور

اٹھا لیا اس کو انسان نے ط
یہ ہے بڑا بے ترس نادان۔لا

محترم!جب انسان نے امانت کی ادائیگی کا اقرار کر لیا تو اس اقرار میں یہ بات بھی پنہاں تھی کہ وہ امانت کی ادائیگی کے ضمن میں اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں دعا کرے گا اور دعا قبول ہونے پر ہی امانت کی ادائیگی ہو سکے گی۔

محترم!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اللہ تعالٰی منظور کر لیا کہ اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے بندوں کی دعاؤں کو قبول فرمائیں گے لیکن ساتھ ہی خبردار کر دیا کہ نافرمان بندوں کی دعائیں قبول نہیں ہوں گی اور فرمانبردار بندوں کی دعائیں قبول ہوں گی

سورۃ الاحزاب آیت نمبر 73

بسم اللہ الرحمن الرحیم

لیعذب اللہ المنٰفقین والمنٰفقٰت والمشرکین والمشرکٰت

و یتوب اللہ علی المؤمنین والمؤمنٰت ط وکان اللہ غفورًا رحیما۔

تاکہ عذاب کرے اللہ منافق مردوں کو اور عورتوں کو اور شرک والے

مردوں کو اور عورتوں کو اور معاف کرے اللہ

ایماندار مردوں کو اور عورتوں کو ط اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان۔

محترم!علمائے کرام فرماتے ہیں کہ نافرمان بندوں سے مراد منافق اور مشرک مرد اور عورتیں ہیں اور فرمانبردار بندوں سے مراد ایماندار مرد اور عورتیں ہیں۔ علمائے کرام مزید فرماتے ہیں کہ اللہ بخشنے والا مہربان سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے ایماندار مردوں اور ایماندار عورتوں کی دعاؤں کو قبول فرمائے گا۔

محترم! مختصر یہ کہ امت مسلمہ کیوں زوال پذیر ہے؟ امت مسلمہ اس لئے زوال پذیر ہے کہ امت مسلمہ کی اکثریت اللہ تعالٰی کی نافرمان ہو چکی ہے جس کی مثالیں روز روشن کی طرح واضح ہیں۔ مثلاً

متحدہ امارات میں سوئر کے گوشت کی دکانیں ہیں،

شراب خانے ہیں، جوأ خانے ہیں، نائٹ کلب ہیں،


عریانی اور بے حیائی ہے۔

سعودی عرب میں ایک شہر نیون کی تعمیر کی جا رہی ہے

جہاں پر اسلامی قوانین کا نفاذ نہیں ہوگا

اور عیش و عشرت کی تمام سہولیات میسر کی جائیں گی۔ ن

یز سعودی عرب میں عورتوں کو جحاب اور نقاب سے مبرا کر دیا گیا ہے،

سینما ہاؤس تعمیر ہو چکے ہیں، میوزک کنسرٹ منعقد ہو رہے ہیں، وغیرہ۔

پاکستان کا کلمہ توحید: لا الہ الاللہ محمد الرسول اللہ کی بنیاد پر

اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے دنیا کے نقشہ پر ظہور ہوا تھا،

برائی کے ہر محور کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

وغیرہ۔

محترم!اب جب کہ امت مسلمہ کی اکثریت اللہ تعالٰی کے سیدھے راستے سے گمراہ ہو چکی ہے امت مسلمہ کی دعائیں کیسے قبول ہو سکتی ہیں؟

محترم! الحمد للہ! مضمون: دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتیں میں اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے ان قرائن کی نشاندہی کی گئی ہے جو دعاؤں کے قبول ہونے میں مانع ہیں اور ان اعمال کی نشاندہی کی گئی ہے جو دعاؤں کے قبول ہونے میں مدد کر سکتے ہیں۔

لب لباب

محترم! الحمد للہ!
آپ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے ورثأ ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ دعاؤں کا مذکورہ بالا ویب سائٹس پر لفظ بہ لفظ اور سطر بہ سطر مطالعہ فرمائیں اور بیانات، تقاریر اور باہمی گفتگو میں طلبأ اور عوام کو خبردار فرمائیں کہ امت مسلمہ کی دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتیں۔ نیز ان کو ہدایت فرمائیں کہ وہ بھی دعاؤں کا مندرجہ ذیل ویب سائٹس پر مطالعہ کریں تاکہ دین اسلام کا احیأ ہو سکے اور فتح مکہ کی یاد تازہ ہو سکے

سورۃنصر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

اذا جاء نصر اللہ والفتح۔ لا ورایت الناس ید خلون فی دین اللہ افواجا۔ لا

فسبح بحمد ربک وا ستغفر ط انہ کان توابا۔

جب پہنچ چکے مدد اللہ کی اور فیصلہ۔ لا اور تو دیکھے لوگوں کو داخل


ہوتے ہوئے دین میں غول کے غول۔

لا

تو پاکی بول اپنے رب کی خوبیاں اور گناہ بخشوا اس سے ط

بیشک وہ معاف کرنے والا ہے۔

محترم! اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے ادنٰی ترین امتی کی وساطت سے آپ کو آپ کی ذمہ داری سے باخبر کر دیا ہے کہ امت مسلمہ کو گمراہی کے گڑھے سے نکالنے کی کوشش کریں۔ ایسا نہ ہو کہ روز محشر میں آپ کو جواب دہ ہونا پڑے اور آپ مندرجہ ذیل آیت کے مفہوم کے سزا وار ہو جائیں

ترجمہ سورۃ المائدہ آیت نمیر 67

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اے رسول! پہنچا دے جو تجھ پر اترا ہے تیرے رب کی طرف سے ط


اور اگر ایسا نہ کیا تو تو نے کچھ نہ پہنچایا اس کا پیغام
ط

اور اللہ تجھ کو بچا لے گا لوگوں سے ط بیشک اللہ راستہ نہیں دکھلاتا قوم کفار کو۔

محترم! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ “اے رسول”میں علمائے کرام بھی شامل ہیں کہ وہ اللہ کا پیغام بنی نوع انسان تک پہنچائیں۔

والسّلام

نصیر عزیز

پرنسپل

امن کی پکار

 

محترم!آپ سے گزارش ہے کہ وصولی کی اطلاع مندرجہ ذیل ای میل پر دیں۔

xxxxxxxxx@gmail.com


Leave a Comment