خط بنام علما

بسم اللہ الرحمن الرحیم

امن کی پکار

علمائے کرام کے لئے لمحہ فکر

تجدید ایمان اور تجدید نکاح

محترم علمائے کرام

السّلام علیکم

محترم الحمد للہ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیأ ہیں اور قرآن و حدیث کی روشنی میں علمائے کرام آپ صل اللہ علیہ وسلم کے ورثأ ہیں جن کی ذمہ داری یہ قرار پائی ہے کہ وہ غیر مسلموں تلک اللہ کا پیغام پہنچائیں گے اور مسلمانوں کو مسلمان بننے میں مدد فرمائیں گے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں مسلمان ہونا آسان ہے لیکن مسلمان بننا آسان نہیں ہے جس کو شاعر مشرق علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے ایک شعر میں سمو دیا ہے

یہ شہادت گۂ الفت میں قدم رکھنا ہے

لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلمان ہونا

محترم الحمد للہ آپ کے علم میں ہو گا کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السّلام اور حضرت اسماعیل علیہ السّلام نے بیت اللہ کی تعمیر کی تھی تو اللہ تعالٰی نے ان سے پوچھا تھا جس کا مفہوم ہے کہ بیت اللہ کی تعمیر کی اجرت میں کیا چاہتے ہیں۔ روایت میں ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السّلام نے بہت سی دعائیں کی تھیں جن میں ایک یہ دعا بھی تھی

یا اللہ

اپنے فضل و کرم سے ہمیں مسلمان بننے میں مدد فرما۔

محترم حضرت ابراہیم علیہ السّلام جو انبیائے کرام کے جد امجد ہیں ان کی دعا کہ اللہ تعالٰی اپنے فضل وکرم سے مسلمان بننے میں مدد فرمائے، سے اس بات کی اہمیت عیاں ہوتی ہے کہ مسلمان بننا کس قدر مشکل ہے۔ اس پہلو کو اللہ تعالٰی نے اپنے کلام میں ذکر فرمایا ہے

ترجمہ سورۃ الحجرات آیت نمبر 14

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کہتے ہیں گنوار کہ ہم ایمان لائے، تو کہہ دے تم ایمان نہیں لائے پر تم کہو ہم مسلمان ہوئے اور ابھی نہیں گھسا ایمان تمہارے دلوں میں ط اور اگر حکم پر چلو گے اللہ کے اور اس کے رسول کے کاٹ نہ لے گا تمہارے کاموں میں سے کچھ ط اللہ بخشتا ہے مہربان ہے۔

محترم علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اللہ پاک نے قرآن پاک میں مسلمانوں کو خطاب کر کے ذکر فرمایا ہے جس کا مفہوم ہے کہ اے مسلمانویقین لاؤ اللہ کی ذات یکتا پر، اللہ کے رسولوں پر، اللہ کے فرشتوں پر، اللہ کی کتابوں اور روز محشر پر

ترجمہ سورۃ النسأآیت نمبر136

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اے ایمان والو ایمان (یقین) لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو نازل کی ہے اپنے رسول پر اور اس کتاب پر جو نازل کی تھی پہلے اور جو کوئی یقین نہ رکھے اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور کتابوں پر اور قیامت کے دن پر وہ بہک کر دور جا پڑا۔

محترم علمائے کرام اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جب تلک مسلمان اللہ تعالٰی کی صحیح معنوں میں مسلمان نہیں بنے گا تو ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جائے اور اسے اس کا علم بھی نہ ہو۔ اس پہلو کو بھی اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے قرآن پاک میں ذکر کیا ہے اور یہ آیت سورۃ النسأ کی آیت نمبر 136 سے اگلی آیت ہے

ترجمہ سورۃ النسأآیت نمبر137

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جو لوگ مسلمان ہوئے پھر کافر ہوگئے پھر مسلمان ہوئے پھر کافر ہو گئے پھر بڑھتے رہے کفر میں تو اللہ ان کو ہر گز بخشنے والا نہیں اور نہ دکھلاوے ان کو راہ۔

محترم علمائے کرام فرماتے ہیں کہ ان مسلمانوں میں وہ مسلمان بھی شامل ہیں جن کی زبان سے ایسا کلمہ نکل جاتا ہے یا ایسا عمل سرزد ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں اور ان کو علم بھی نہیں ہوتا۔

محترم قرآن و حدیث کی روشنی میں علمائے کرام کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کو ایسے کلمات اور اعمال سے باخبر کرتے رہیں جن کی وجہ سے مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے تاکہ وہ دائرہ اسلام سے باہر نہ نکل سکیں۔

محترم الحمد للہ گزشتہ 35 سال سے اللہ تعالٰی کے سیدھے راستے کی تلاش میں ہوں لیکن کوئی کتاب نظر سے نہیں گزری، علمائے کرام کا بیانات میں ذکر نہیں سنا کہ مسلمان کس طرح دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اور اسے اس کا علم بھی نہیں ہوتا۔

محترم الحمد للہ سال 2016 میں شیخ ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہ نے اپنے ایک بیان میں ان کلمات کو نشاندہی کی جن کے بولنے سے مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اور جس کی وجہ سے تجدید ایمان اور تجدید نکاح لازم آتا ہے۔ رمضان المبارک کی آمد پر دوست احباب کو رمضان مبارک کا پیغام بھیجا جس میں شیخ ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہ کے بیان کا اقتباس نقل کیا تھا جن کلمات کی وجہ سے مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اور گزارش کی تھی کو اس پیغام کو بھیج دیا جائے۔

محترم سال 2019 میں ویب سائٹ یو ٹیوب پر پروگرام احکام شریعت سننے کی سعادت حاصل ہوئی۔ اس پروگرام نے مفتی اکمل دامت برکاتہ سے تجدید ایمان اور تجدید نکاح کا طریقہ دریافت کیا جو کہ موصوف مفتی صاحب نے بتلایا جو کہ مضمون تجدید ایمان اور تجدید نکاح میں نقل کیا جا چکا ہے۔ نہایت آسان طریقہ ہے تجدید نکاح کے لئے کسی عالم دین کی ضرورت نہیں۔ شوہر بیوی اور دو گواہ ہونے چاہیں۔

محترم سائنسی دور کے تقاضوں اور مشاہدات اور تجربات کے پیش نظر اس بات کا احساس ہوا کہ ہو سکتا ہے کہ امت مسلمہ کی اکثریت دائرہ اسلام سے خارج ہو چکی ہو اور اسے اس کا علم بھی نہ ہو۔

محترم الحمد للہ منصوبہ امن کی پکار نے تقاضا کیا کہ علمائے کرام کی خدمت میں گزارشات کی جائیں کہ مضمون تجدید ایمان اور تجدید نکاح کا عقابی نظر سے مطالعہ کیا جائے اور اس موضوع کو بیانات کا حصہ بنایا جائے کہ کن کلمات اور اعمال سے مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔

محترم الحمد للہ خطوط بنام علمائے کرام اور مضمون تجدید ایمان اور تجدید نکاح مندرجہ ذیل ویب سائٹس پر شائع کر دئیے گئے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ اپنے بیانات میں ان ویب سائٹس کی نشاندہی فرمائیں تاکہ بین الاقوامی سطح پر مسلمان اس بات سے خبردار ہو جائیں کہ کس طرح مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اور اسے اس کا علم بھی نہیں ہوتا اور روز محشر میں اس کا اعمال نامہ نیک اعمال سے خالی ہو گا جو اس نے خود کو مسلمان سمجھتے ہوئے سر انجام دئیے تھے۔

www.cfpislam.co.uk

www.amankipukar.co.uk

منصوبہ امن کی پکار

محترم الحمد للہ نام امن کی پکاراور کال فار پیس پوری دنیا میں پہنچ چکا ہے لیکن سر دست غیر معروف ہے جس کی وجہ سے علمائے کرام کی توجہ حاصل نہیں کر سکا

محترم تاریخ بتلاتی ہے کہ ایسے مواقع بھی ظہور پذیر ہوئے ہیں کہ بعض اوقات علمائے کرام ملحدوں کے سوالات کا جواب دینے سے قاصر رہے لیکن غیر معروف یا کم عمر مسلمانوں نے اس کے جوابات دئیے اور ملحدوں کو لا جواب کر دیا۔ اس ضمن میں آپ کے علم میں وہ واقعہ ہوگا کہ ایک ملحد کے سوالات کا جواب امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ، جب ان کی عمر گیارہ سال کی تھی، نے دیا تھا

سوال اللہ تعالٰی کی ذات سے پہلے کیا تھا؟

جواب جب ملحد کو 1 – 10 الٹی گنتی کرنے کہ کہا اور جب اس سے پوچھا گیا کہ 1سے پہلے کیا ہے تو وہ لاجواب ہو گیا۔

سوال اللہ تعالٰی کا منہ کس طرف ہے؟

جواب ایک چراغ روشن کروایا اور اس کی روشنی چاروں طرف پھیل گئی۔ ملحد لا جواب ہو گیا۔

محترم آپ سے گزارش ہے کہ کسی غیر معروف شخصیت کے علم کو بے حقیقت نہ سمجھیں۔ علم اللہ تعالٰی کا عطا کردہ ہوتا ہے۔ تاریخ بتلاتی ہے کہ ایسے مواقع بھی آئے کہ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کو دنیاوی معاملات میں وہ علم نہیں دیا گیا جو کہ عام فہم شخصیت کو دیا گیا تھا۔ اس کی مثال صلح حدیبیہ کے موقعہ کی ہے۔ جب مسلمانوں اور کفار کے درمیان معاہدہ ہو گیا کہ مسلمان اس سال واپس جائیں گے اور اگلے سال عمرہ کرنے کی غرض سے آ سکتے ہیں تو صحابہ کرام احرام کھولنے میں متردد تھے جس کی وجہ سے آپ صل اللہ علیہ وسلم پریشان نظر آ رہے تھے۔ آپ صل اللہ علیہ وسلم اپنی زوجہ ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے خیمہ میں تشریف لے گئے۔ ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے آپ صل اللہ علیہ وسلم کو پریشان دیکھا تو عرض کی جس کا مفہوم ہے یا رسول اللہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، آپ صل اللہ علیہ وسلم پریشان نظر آ رہے ہیں۔ آپ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ صحابہ رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین احرام کھولے میں تردد کر رہے ہیں۔ ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے عرض کی جس کا مفہوم ہے یا رسول اللہ آپ احرام کھول دیں اور قربانی فرمائیںانشأ اللہصحابہ رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین آپ صل اللہ علیہ وسلم کی پیروی کریں گے۔

محترم آپ صل اللہ علیہ وسلم نے قربانی کی احرام کھول دیا۔ الحمد للہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین نے آپ صل اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی اور قربانی کی اوراحرام کھول دئیے۔

محترم اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے یہی علم آپ صل اللہ علیہ وسلم کو بھی عطا فرما سکتے تھے۔ لیکن اللہ تعالٰی کی یہ حکمت بھی نظر آتی ہے کہ مستقبل میں علمائے کرام غیر معروف لوگوں کے علم کو نظر انداز نہ کریں۔ علم اللہ کی عطا کردہ ہوتا ہے۔ کسی کا علم ذاتی نہیں ہوتا۔

لب لباب

محترم الحمد للہ آپ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے ورثأ میں سے ہیں۔ منصوبہ امن کی پکار نے اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے ان کلمات اور اعمال کی نشاندہی کی ہے جن کی وجہ سے مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے جس کے لئے تجدید ایمان اور تجدید نکاح کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئےآپ سے گزارش ہےکہ اس پہلو کو اپنے بیانات کا حصہ بنائیں اور امت مسلمہ کو ترغیب دیں کہ وہ مندرجہ ذیل ویب سائٹس پر مضامین تجدید ایمان اور تجدید نکاح کا مطالعہ کریں۔

www.cfpislam.co.uk

www.amankipukar.co.uk

محترم! قرآن اور حدیث کی روشنی میں آپ کی ذمہ داری جنم لے چکی ہے کہ آپ مذکورہ ویب سائٹس پر مندرجہ ذیل مضمون اور خطوط کا مطالعہ فرمائیں اورامت مسلمہ کو پیغام پہنچائیں

            مضمون: تجدید ایمان اور تجدید نکاح

            خط بنام صدر پاکستان عارف علوی

            خط بنام پاکستان ہائی کمشنر

            علمأ کو پیغام

            خط بنام مفتی اکمل

            خط بنام امت مسلمہ

دعاؤں میں یاد رکھیں

والسّلام

نصیر عزیز

پرنسپل امن کی پکار


Leave a Comment