خط: صدر پاکستان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

امن کی پکار

 

اسلامی ریاست کے سربراہ کے لئے لمحہ ئ فکر

دعائیں

دعائیں دوران نماز

 

صدر

اسلامی جمہوریہ پاکستان

عارف علوی

السّلام علیکم

صدر پاکستان! اللہ کی بارگاہ سے امید ہے کہ آپ نے تجدید ایمان اور تجدید نکاح کے ضمن میں جو گزارشات کی تھیں ان کا مطالعہ کر لیا ہوگا۔

صدر پاکستان! آپ سے مزید گزارش ہے کہ تجدید ایمان اور تجدید نکاح کے ضمن میں عوام کو خبردار کر دیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اے آر وائی کے پروگرام احکام شریعت میں کم و بیش ور دوسرے تیسرے روز عوام کی طرف سے ایسے حقائق پیش کئے جاتے ہیں کہ مفتی اکمل دامت برکاتہ ان کو تجدید ایمان اور تجدید نکاح کا مشورہ قرآن اور حدیث کی روشنی میں دیتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امت مسلمہ کی اکثریت دائرہ اسلام سے خارج ہو چکی ہے اور شوہر اور بیوی نہ جانتے ہوئے بھی زنا کے مرتکب ہو رہے جس سے متعلق حدیث پاک کا مفہوم ذکر کیا گیا تھا کہ خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم نے 1,400 سال پیشتر پیشین گوئی کی تھی کہ شوہر اور بیوی زنا کے مرتکب ہوں گے۔

صدر پاکستان! پروگرام احکام شریعت میں ایسے حقائق بھی پیش کئے جاتے ہیں کہ شوہر اور بیوی میں طلاق واقع ہو چکی ہے لیکن پھر بھی وہ شوہر اور بیوی کی حیثیت سے رہے رہے ہیں اور زنا کے مرتکب ہو رہے اور ان سے جو اولاد پیدا ہو رہی ہے اس پر شرعی طور پرجائز اولاد کا لیبل نہیں لگ سکتا۔

صدر پاکستان! امت مسلمہ کے زوال پذیر ہونے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ امت مسلمہ کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اللہ تعالٰی کے دستور کے مطابق نیک عمل کرنے کے لئے دعائیں قبول ہوتی ہیں اور نعمتوں، رحمتوں اور برکتوں سے نوازتے ہیں۔ علمائے کرام مزید فرماتے ہیں کہ نافرمان بندوں پر اللہ کی نعمتوں، رحمتوں اور برکتوں کا نزول نہیں ہوتا بلکہ ان کی ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے کیونکہ اللہ تعالٰی اور بندوں کے درمیان ایک اقرار نامہ ہے کہ اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کر م سے مخلوقات کا رب ہونے کے ناطے ان کی روزی، حفاظت،نگہداشت اورمعاونت کرنے کی ذمہ داری لی ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں ہے

ترجمہ سورۃ الاعراف آیت نمبر172

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اور جب نکالا تیرے رب نے بنی آدم کی پیٹھوں سے

ان کی اولاد کو اور اقرار کرایا ان سے ان کی جانوں پر ج

کیا میں نہیں ہوں تمہارا رب ج

ہم اقرار کرتے ہیں ج

کبھی کہنے لگو قیامت کے دن ہم کو تو اس کی خبر نہ تھی۔

صدر پاکستان! آپ سے گزارش ہے کہ دعاؤں کے مضامین کے مطالعہ سے پیشتر خط بنام علمأ کا مطالعہ فرمائیں۔

صدر پاکستان! اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کا صدر ہونے کے ناطے سے آپ پر واجب ہے کہ ان تمام مضامین کا لفظ بہ لفظ سطر بہ سطر مطالعہ فرمائیں اور عوام سے خطاب فرمائیں اور ہدایت فرمائیں کہ مضامین کا مندرجہ ذیل ویب سائٹ پر دعاؤں کا مطالعہ کریں تاکہ عوام اللہ تعالٰی کی طرف رجوع کر سکیں اور اللہ تعالٰی اپنے فضل و کر م سے دعاؤں کو قبول فرمائیں۔

صدر پاکستان! اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کے ادنٰی ترین امتی کی وساطت سے آپ کو آپ کی ذمہ داری سے باخبر کر دیا ہے کہ امت مسلمہ کو گمراہی کے گڑھے سے نکالنے کی کوشش کریں۔ ایسا نہ ہو کہ روز محشر میں آپ کو جواب دہ ہونا پڑے اور آپ مندرجہ ذیل آیت کے مفہوم کے سزا وار ہو جائیں

ترجمہ سورۃ المائدہ آیت نمیر 67

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اے رسول!
پہنچا دے جو تجھ پر اترا ہے تیرے رب کی طرف سے ط

اور اگر ایسا نہ کیا تو تو نے کچھ نہ پہنچایا اس کا پیغام ط

اور اللہ تجھ کو بچا لے گا لوگوں سے ط

بیشک اللہ راستہ نہیں دکھلاتا قوم کفار کو۔

صدر پاکستان! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ “اے رسول”میں اسلامی ریاستوں کے سربراہ بھی شامل ہیں کہ وہ اللہ کا پیغام بنی نوع انسان تک پہنچائیں۔

والسّلام

نصیر عزیز

پرنسپل

امن کی پکار

PS

صدر پاکستان! آپ سے گزارش ہے کہ وصولی کی اطلاع مندرجہ ذیل ای میل پر دیں۔

xxxxxxxxx@gmail.com


Leave a Comment